صاف ماحول ایک چیلنج ، آلودہ ہوا ہماری قومی ترقی میں رکاوٹ بن رہی ہے‘ احسن اقبال

ہفتہ 11 اکتوبر 2025 16:26

صاف ماحول ایک چیلنج ، آلودہ ہوا ہماری قومی ترقی میں رکاوٹ بن رہی ہے‘ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر ترقی ، منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ آلودہ ہوا ہماری قومی ترقی میں رکاوٹ بن رہی ہے، صاف ماحول ایک چیلنج اور آنے والی نسل کیلئے ناگزیر ہے،ہمیں جدید ترین سبز ٹیکنالوجی تک ترجیحی بنیادوں پر رسائی درکار ہے، ترقی یافتہ دنیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مزید اقدامات کرے،الزام تراشی کا وقت ختم ہو چکا ہے، اب عمل کا وقت ہے، آئیے، اپنی آستینیں چڑھائیں، فضاء کو صاف کریں اور کام کا آغاز کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بریتھ پاکستان اقدام کے تحت لاہور کے ایکسپو سینٹر میں فضائی آلودگی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے منعقدہ کانفرنس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بریتھ پاکستان مہم کو انتہائی بروقت اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس صرف آلودگی کے بارے میں نہیں ہے بلکہ قیادت، شراکت داری اور تعاون کے بارے میں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جب ہم کھڑکی سے باہر لاہور کے خوبصورت اور پررونق شہر کو دیکھتے ہیں تو یہ گھٹن زدہ محسوس ہوتا ہے، اس کا دھڑکتا ہوا دل جدوجہد کر رہا ہے اور اس کے پھیپھڑے دم گھٹنے کی حالت میں ہیں۔جس ہوا میں ہم سانس لے رہے ہیں وہی ہماری دشمن بن گئی ہے۔احسن اقبال نے اس مسئلے کو بقاء کی جنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک کڑی اور ناقابلِ انکار حقیقت کا سامنا کرنا ہوگا، وہ ہوا جسے ہم سانس لیتے ہیں، وہ ہمیں بیمار کر رہی ہے اور ہماری قومی ترقی میں رکاوٹ بن رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل تک ہماری ہوا صرف خراب نہیں تھی بلکہ ایک زہریلا مرکب بن چکی تھی، ایک عوامی صحت کی ہنگامی صورتحال، لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی)400تک پہنچنا ہماری قوم کے لیے ریڈ الرٹ ہے۔یہ صرف لاہور کا مسئلہ نہیں ہے، کراچی، فیصل آباد، پشاور سمیت تقریبا ہمارے تمام شہری مراکز آلودگی کا شکار ہیں۔انہوں نے ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ آلودگی کی شدت عام طور پر سردیوں میں بڑھ جاتی ہے تاہم انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ گرمیوں میں بھی اس کی سطح مسلسل بلند رہتی ہے۔

وزیر منصوبہ بندی نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ پاکستان وہ بوجھ اٹھا رہا ہے جس میں اس کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے۔انہوں نے کہا کہ صاف ہوا کے لیے جاری اس جدوجہد میں ہر عمل ایک گولی کے مترادف ہے، میں اپنے بین الاقوامی شراکت داروں اور عالمی برادری سے کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان اس بوجھ کا سامنا کر رہا ہے جو اس نے خود پیدا نہیں کیا، ہم اس جنگ کی پہلی صف میں ہیں جو ہم نے نہیں چھیڑی اور ہم محدود وسائل کے ساتھ اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہم ماحولیاتی مالیاتی وعدوں کی فوری تکمیل اور ان میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہیں، گلاسگو اور شرم الشیخ میں کیے گئے وعدے اب پاکستان میں عملی شکل اختیار کرنے چاہئیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں جدید ترین سبز ٹیکنالوجی تک ترجیحی بنیادوں پر رسائی درکار ہے، انہوں نے آلودگی پھیلانے والے دنیا کے بڑے ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے نیٹ زیرو اہداف کے حصول کے اوقات کار کو تیز کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری بقاء ان کے بورڈ رومز میں سودے بازی کا موضوع نہیں بننی چاہیے۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ایک کے بعد ایک ماحولیاتی کانفرنس (کوپ(میں کیے جانے والے بڑے بڑے اعلانات ہم سب نے سنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پریس ریلیزیں اور تصویری مواقع تو بہت دیکھے ہیں، لیکن عمل کہاں ہی یہ بے عملی وہ طوفان بھڑکا رہی ہے جو ہمارے بچوں کو بہا لے جاتی ہے، آپ کی خارج کردہ آلودگی ہمارے پھیپھڑوں میں زہر بن چکی ہے، اب ہم ترقی یافتہ دنیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مزید اقدامات کرے۔انہوں نے کہا کہ الزام تراشی کا وقت ختم ہو چکا ہے، اب عمل کا وقت ہے، آئیے، اپنی آستینیں چڑھائیں، فضا کو صاف کریں اور کام کا آغاز کریں۔