سیاسی انتشار ملک و قوم کے مفاد میں نہیں،سیاست کو بند گلی سے نکالنے کے لیے سیاسی قیادت اپنا کردار ادا کرے، کاشف سعید شیخ

سندھ میں ملیریا اور ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز تشویشناک ہیں، حکومت سندھ میں مچھر مار دوا کا اسپرے کرے،امیرجماعت اسلامی سندھ

اتوار 12 اکتوبر 2025 19:25

کراچی/لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2025ء) جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے بڑھتے ہوئے سیاسی انتشار کو ملک و قوم کے لیے تباہی قرار دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ سیاسی قیادت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انتشار اور سیاست کو بند گلی سے نکال کر صحیح راستے پر ڈالنے کے لیے کردار ادا کرے۔ کے پی اور پنجاب میں کشیدہ صورتحال جمہوری قوتوں کے مفاد میں نہیں۔

حکومت سندھ میں بدامنی اور غربت کا خاتمہ کرکے عوام کو صحت سمیت بنیادی سہولیات فراہم کرکے اپنا فرض پورا کرے۔ ہم الخدمت فاؤنڈیشن کے ذریعے سندھ کے عوام کی خدمت کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں الخدمت فاؤنڈیشن کے نئے تعمیر شدہ دفتر کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈائریکٹر سکھر ریجن ڈاکٹر احمد مجتبیٰ میمن، ڈائریکٹر ہیلتھ سکھر ریجن نصراللہ شیخ، امیر جماعت اسلامی ضلع لاڑکانہ ایڈووکیٹ نادر علی کھوسو، الخدمت کے صدر مولانا یعقوب کمبوہ اور رضاکاروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

جماعت اسلامی کے صوبائی امیر نے کراچی سمیت سندھ میں ڈینگی کے کیسز میں تشویشناک اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عوام میں آگاہی سمیت اس پر قابو پانے کے لیے فوری اور غیر متشدد اقدامات کیے جائیں اور مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ سرکاری سطح پر رواں سال ڈینگی کے 698 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ کراچی اور دیگر بڑے شہروں میں کچھ سہولتیں ہیں لیکن ملک کے دور دراز علاقوں میں سہولیات کا فقدان ہے۔

اسلام کوٹ تھرپارکر میں ڈینگی کے کیسز میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ بارش کے بعد یہ کیسز بڑھ رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ پی پی پی کی سندھ حکومت نے مچھروں پر قابو پانے والے شاورز کا بجٹ بھی ھڑپ کردیا ہے۔ سندھ بھر میں مچھروں کی بھرمار۔ سندھ حکومت کی نااہلی اور غفلت کے باعث سندھ میں ڈینگی جیسی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ صفائی نہ ہونے اور جعلی بھرتیوں کے باعث شہروں میں کوڑا کرکٹ جمع ہو گیا ہے۔

بیماروں کے علاج کے لیے ہسپتالوں میں کوئی اچھی سہولیات نہیں ہیں،یہ تاثر عام ہو گیا ہے کہ بلدیاتی اداروں اور ہسپتالوں کا بجٹ عوام کی صحت اور فلاح و بہبود پر خرچ ہونے کی بجائے کرپشن اور بااثر لوگوں کی جیبوں میں چلا جاتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ علاج معالجے کے ساتھ ساتھ سندھ بھر میں مچھر مار دوا کا اسپرے کرے تاکہ عوام کو مچھروں کی اذیت اور ڈینگی جیسی خطرناک بیماری سے بچایا جا سکے۔