Live Updates

عمران خان کی تصویر دکھانا ممنوع ہے، لیکن اسرائیلی پارلیمنٹ کے مناظر ہمارے ٹی وی چینلز پر نشر ہو رہے ہیں

آج ہم کس راستے پر جا رہے ہیں؟ پہلی بار اسرائیلی پارلیمنٹ کی کارروائی پاکستان میں براہِ راست دکھانے پر تحریک انصاف کا ردعمل

muhammad ali محمد علی پیر 13 اکتوبر 2025 18:36

عمران خان کی تصویر دکھانا ممنوع ہے، لیکن اسرائیلی پارلیمنٹ کے مناظر ..
تل ابیب ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اکتوبر2025ء ) پی ٹی آئی کی جانب سے اعتراض اٹھایا گیا ہے کہ عمران خان کی تصویر دکھانا ممنوع ہے، لیکن اسرائیلی پارلیمنٹ کے مناظر ہمارے ٹی وی چینلز پر نشر ہو رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اسرائیلی پارلیمنٹ کی کاروائی براہ راست نشر کیے جانے پر تھریک انصاف کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔

جاری بیان میں تھریک انصاف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ " اسرائیلی پارلیمنٹ کے مناظر ہمارے ٹی وی چینلز پر نشر ہو رہے ہیں، لیکن عمران خان کی تصویر دکھانا ممنوع ہے۔ قائداعظم نے واضح کہا تھا: "ہم اسرائیل کو تب تک تسلیم نہیں کریں گے جب تک فلسطین آزاد نہیں ہوتا۔" لیکن آج ہم کس راستے پر جا رہے ہیں؟ ایک طرف حکومت کہتی ہے کہ ہم اسرائیل کو تسلیم کسی صورت نہیں کریں گے؟ دوسری طرف ہر ایک وہ کام کیا جارہا ہے جس واضح ہوتا ہے یہ لوگ اسرائیل کو تسلم کرچُکے ہے۔

(جاری ہے)

" واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب کے موقع پر پہلی بار اسرائیلی پارلیمنٹ کی کارروائی پاکستان میں براہِ راست دکھائی گئی، اس دوران نیتن یاہو کو اسرائیلی پارلیمنٹ کی طرف سے خراجِ تحسین پیش کیا گیا اور ارکانِ پارلیمنٹ نے کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں، اس دوران نیتن یاہو کے حق میں نعرے لگتے رہے، یہ سب بھی پاکستانی ٹی وی چینلز پر براہِ راست نشر ہوا جب کہ ٹرمپ کے خطاب کے دوران ایک رکن پارلیمنٹ نے فلسطین کے حق میں احتجاج کیا، اس دوران ایوان میں شور شرابا بھی ہوا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ مشکل وقت میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا رہا اور اسرائیل نے وہ سب کچھ جیت لیا جو طاقت کے بل پر جیتا جاسکتا تھا، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تاریخ ساز لمحہ ہے، یہ صرف جنگ کا اختتام نہیں بلکہ ایک نئی امید کا آغاز ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کے ایک نئے تاریخی دور کا آغاز ہے، غزہ کے لوگوں کی توجہ اب تعمیر نو پر ہونی چاہیے، یہ اسرائیل اور پوری دنیا کے لیے غیر معمولی کامیابی ہے، غزہ امن معاہدے میں عرب اور مسلم ممالک نے اہم کردار ادا کیا، غزہ سے ایران تک ان تلخ نفرتوں نے مصیبت، دکھ اور ناکامی کے سوا کچھ نہیں دیا، دہشت گردوں کے خلاف کامیابیوں کو پورے مشرق وسطیٰ کے لیے امن وخوشحالی میں تبدیل کیا جائے۔

بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران بائیں بازوں کے دو ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے فلسطین کے حق میں احتجاج بھی کیا گیا، اس دوران ایوان میں شور شرابا بھی کیا گیا جس پر احتجاج کرنے والے رکن کو سکیورٹی اہلکار پکڑ کر ایوان سے باہر لے گئے، اس حوالے سے عالمی نشریاتی ادارے الجزیرہ نے رپورٹ کیا ہے اسرائیلی رکنِ پارلیمان ایمن عودہ کی جانب سے احتجا کیا گیا تھا۔

عودہ نے کہا کہ ایوان میں موجود منافقت کی حد ناقابلِ برداشت ہے، نیتن یاہو کو ایسی خوشامد کے ذریعے سراہنا جس کی مثال نہیں ملتی، ایک منظم گروہ کے ذریعے انہیں تخت پر بٹھانا نہ تو اسے اور نہ ہی اس کی حکومت کو غزہ میں کیے گئے انسانیت کے خلاف جرائم اور نہ ہی ہزاروں اسرائیلی اور لاکھوں فلسطینی متاثرین کے خون کی ذمہ داری سے بری کرتا ہے، صرف قبضے کے خاتمے اور اسرائیل کے ساتھ ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے سے ہی سب کیلئے انصاف، امن اور سلامتی ممکن ہوگی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات