روشنی باجی پروگرام کا روٹری انٹرنیشنل کے ساتھ اشتراک، کے الیکٹرک کا منفرد اقدام چھٹے کوہورٹ تک وسعت پا گیا

پیر 13 اکتوبر 2025 19:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2025ء) کی-الیکٹرک (KE) کے ایوارڈ یافتہ روشنی باجی پروگرام، جو ایک پاور یوٹیلیٹی کی جانب سے پاکستان کا پہلا خواتین پر مبنی کمیونٹی انگیجمنٹ اور سیفٹی ایمبیسیڈر پروگرام ہے، کو ایک اہم سنگ میل حاصل ہوا ہے کیونکہ روٹری انٹرنیشنل نے چھٹے بیچ کے لیے اس پروگرام کے ساتھ شراکت اور مالی تعاون کا اعلان کیا ہے۔

یہ اشتراک اس منفرد پروگرام کے سفر میں ایک اور سنگِ میل ہے جو نہ صرف خواتین کو خود مختار بنا رہا ہے بلکہ کراچی بھر میں کمیونٹی سیفٹی، موسمیاتی تبدیلی اور قدرتی آفات سے بچا کے شعور کو بھی مضبوط کر رہا ہے۔یہ اعلان ایک تقریب میں کیا گیا جس میں کی-الیکٹرک کی سینئر قیادت، روٹری انٹرنیشنل اور کنسرن فار چلڈرن (CFC) کے نمائندگان شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

سال 2021 میں صرف 40 خواتین سے شروع ہونے والا روشنی باجی پروگرام اب 265 خود مختار خواتین ایمبیسیڈرز کے نیٹ ورک میں تبدیل ہو چکا ہے، جنہوں نے اب تک 8 لاکھ 80 ہزار سے زائد گھروں تک بجلی کے محفوظ استعمال، توانائی کے مثر استعمال اور ہنگامی حالات سے نمٹنے سے متعلق آگاہی کے پیغامات پہنچائے ہیں۔ کئی روشنی باجیاں نہ صرف اپنے کاروبار قائم کر چکی ہیں بلکہ کی-الیکٹرک میں ڈیٹا پروسیسنگ آفیسرز (DPO)، میٹر ڈیٹا مینٹیننس آفیسرز (MDMO)، فیلڈ اسٹاف اور اپرنٹسز کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہی ہیں، جو کہ اس پروگرام کی اصل کامیابی ہے۔

چھٹا بیچ، جو روٹری انٹرنیشنل کے اشتراک اور CFC کی معاونت سے شروع کیا جا رہا ہے، کراچی کی ساحلی کمیونٹیز میں موسمیاتی تبدیلی اور آفات سے بچا کے شعور پر مرکوز ہوگا۔ یہ پروگرام گھر گھر جا کر 1 لاکھ 20 ہزار خواتین تک موسمیاتی اور حفاظتی آگاہی کے پیغامات پہنچائے گا، 3 ہزار بچوں اور 500 اساتذہ کو موسمیاتی لحاظ سے محفوظ طرزِ عمل کی تربیت دے گا، 10 ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن ٹیمیں قائم کرے گا، اور 1 ہزار سے زائد کمیونٹی ممبران کو CPR، صفائی اور مالی خواندگی کی تربیت فراہم کرے گا۔

کی-الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے پروگرام کے سماجی و ثقافتی اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا:روشنی باجی صرف ایک سماجی ذمے داری کا پروگرام نہیں بلکہ ایک ثقافتی تبدیلی کی علامت ہے۔ یہ ثابت کرتا ہے کہ جب خود مختاری کو موقع دیا جائے تو ناممکن بھی ممکن ہو جاتا ہے۔ جن خواتین نے یہ سفر غیر یقینی سے شروع کیا تھا، آج وہ تربیتی سیشنز کی قیادت کر رہی ہیں،اپنا کاروبار چلا رہی ہیں اور کی-الیکٹرک کی ٹیموں کا حصہ ہیں۔

یہ شراکت ہمیں باصلاحیت، جامع اور مضبوط مستقبل کی طرف لے جا رہی ہے، جو کی-الیکٹرک کے بنیادی مقصد کا حصہ ہے۔تقریب کا افتتاح کرتے ہوئے کی-الیکٹرک کی چیف ڈسٹری بیوشن اینڈ مار کوم آفیسر سعدیہ دادا نے کہا:جب ہم نے روشنی باجی پروگرام کا آغاز کیا تو یقین تھا کہ یہ اثر ڈالے گا، مگر جو تبدیلی ہم نے دیکھی، وہ توقعات سے کہیں بڑھ کر ہے۔ روٹری انٹرنیشنل کے ساتھ یہ شراکت ہمیں کراچی کے ان علاقوں میں زیادہ گہرائی سے کام کرنے کا موقع دے گی جو موسمیاتی لحاظ سے سب سے زیادہ حساس ہیں۔

ہمارا مقصد صرف گھروں کو بجلی فراہم کرنا نہیں بلکہ راہیں روشن کرنا اور استحکام پیدا کرنا ہے، تاکہ یہ ثابت کیا جا سکے کہ حقیقی تبدیلی تب ممکن ہے جب ادارے اور کمیونٹیز مل کر کام کریں۔روٹری انٹرنیشنل کے نیشنل چیئر عزیز میمن نے اس اشتراک پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا:کی-الیکٹرک کے ساتھ ہمارا اشتراک اس یقین پر مبنی ہے کہ خود مختار خواتین پائیدار تبدیلی لا سکتی ہیں۔

روشنی باجی پروگرام کے ذریعے ہم خواتین کو وہ مہارتیں دینا چاہتے ہیں جو انہیں ہنگامی حالات میں مثر ردعمل دینے، حفاظت کے اصول عام کرنے اور موسمیاتی تیاری کی سفیر بننے کے قابل بنائیں۔ ہم ایسے افراد میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں جو زندگیوں کی حفاظت کریں گے، کمیونٹیز کو مضبوط بنائیں گے اور اجتماعی ذمے داری کا کلچر فروغ دیں گے۔ اس پروگرام کی کامیابی کو دیکھ کر ہمیں اس شراکت کی کامیابی پر کوئی شک نہیں۔