Live Updates

پاکستان کاافغانستان میں طالبان حکومت کے ترجمان کی جانب سے پاکستان کے داخلی معاملات پر دیئے گئے حالیہ بیانات پر سخت ردعمل

منگل 14 اکتوبر 2025 00:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2025ء) پاکستان نے افغانستان میں طالبان حکومت کے ترجمان کی جانب سے پاکستان کے داخلی معاملات پر دیئے گئے حالیہ بیانات پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ پیر کو جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے افغانستان میں طالبان حکومت کے ترجمان کی جانب سے پاکستان کے داخلی معاملات پر دیئے گئے حالیہ بیانات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے طالبان قیادت کو تلقین کی ہے کہ بین الاقوامی سفارتی اصولوں، خاص طور پر عدم مداخلت کے اصول پر عمل کرے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم افغان ترجمان کو تلقین کرتے ہیں کہ وہ افغانستان سے متعلقہ مسائل کو ترجیح دیں اور اپنے دائرہ کار سے باہر کے معاملات پر تبصرہ کرنے سے اجتناب کریں۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستان کو اپنے داخلی معاملات میں بیرونی مشورے کی ضرورت نہیں ہے،پاکستان نے یہ بھی کہا کہ وہ طالبان حکومت سے دوحہ عمل کے دوران بین الاقوامی برادری سے کیے گئے وعدوں اور ذمہ داریوں کی پابندی کی توقع رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ 2020 میں ہونے والے دوحہ معاہدے میں طالبان نے دہشت گرد گروہوں کو افغان سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کا عہد کیا تھا جس کی پاسداری پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان یہ کشیدہ تعلقات کوئی نیا واقعہ نہیں ہیں۔ گزشتہ ہفتے دونوں ممالک کی افواج کے درمیان سرحد پر ہونے والی جھڑپوں میں دونوں اطراف سے جانی نقصان کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

پاکستان کی جانب سے افغانستان میں ہونے والے فضائی حملوں کے جواب میں طالبان نے پاکستانی سرحدی چوکیوں پر حملہ کیا تھا۔ پاکستان مسلسل افغان حکومت پر زور دیتا آیا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف کارروائیوں کے لیے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو پناہ فراہم کر رہی ہے جبکہ طالبان اس سے انکاری ہیں۔ عالمی برادری کی جانب سے بھی طالبان سے مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرے اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کی زمین کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہو۔
Live پاک افغان کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات