نوکری کیلئے روس جانیوالے جموں کے نوجوان کی سلامتی کے بارے میں اہلخانہ فکر مند

منگل 14 اکتوبر 2025 16:31

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2025ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرکے جموں خطے کے مبینہ طور پر نوکری کے جھانسے میں آ کر روسی فوج میں بھرتی ہونے والے تین نوجوانوں کے بارے میں کئی ہفتوں سے کوئی اطلاع نہ ملنے پر اہلخانہ میں انکی سلامتی کے بارے میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری نوجوانوں سچن کھجوریہ، اتول اور سمت شرما سمیت 13بھارتی شہریوں کو ایک خاتون ایجنٹ "آناسٹیا" نے پرکشش ملازمتوں کا لالچ دیکر روس بھیجاتھا، مگر بعد ازاں انہیں یوکرین سرحد پر جنگی محاذ پر تعینات کر دیا گیا۔

نوجوانوں کے اہل خانہ کے مطابق ان کا اپنے بچوں سے آخری مرتبہ رابطہ 5اکتوبر کو ہوا تھا جب انہیں معلوم ہوا کہ انہیں الگ الگ مقامات پر تعینات کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سچن کے بھائی کوشل کھجوریہ نے کہاکہ وہ اپنے بھائی کی سلامتی کے بارے میں انتہائی فکر مند ہیں۔مقامی رکن پارلیمنٹ جگل کشور شرما اور ایم ایل اے ستیش شرما نے بھارتی وزارت خارجہ اور ماسکو میں حکام سے رابطہ کیاہے ، تاہم ابھی تک انہیں مذکورہ نوجوانوں کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

متاثرہ خاندانوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر خارجہ ایس جے شنکر اورمقبوضہ کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔یہ واقعہ ایک بار پھر انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس اور بیرونِ ملک پھنسے بھارتی شہریوں کے حوالے سے مودی حکومت کی بے حسی کی ایک اور مثال ہے ۔