انتہا پسند مودی کے دور میں دلتوں اور پسماندہ طبقات کے ساتھ متعصبانہ سلوک برقرار

بدھ 15 اکتوبر 2025 18:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2025ء) مودی سرکار کی انتہا پسندی نے بھارت میں ذات پات کی بنیاد پر عوام کی زندگیاں اجیرن کردی ہیں۔ پولیس آفیسر پورن کمار کی موت نے بھارت میں ذات پات پر مبنی ادارہ جاتی تعصب کا پول کھول دیا ۔ بھارت میں افسر شاہی کی رقابت، مذہبی اشتعال اور تشدد کا شکار ذات پات کا نظام عروج پر پہنچ گیا ہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق دلت آئی پی ایس افسر پورن کمار چندی گڑھ میں اپنے گھر پر مردہ پائے گئے۔ پورن کمار نے سرکاری نظام میں غیر منصفانہ ترقیوں اور تبادلوں پر بارہا سوال اٹھائے تھے۔آئی پی ایس افسر پورن کمار کی خودکشی پر کانگریس رہنما ہریش راوت کا سخت ردعمل سامنے آیا۔ہریش راوت نے کہا کہ پورن کمار کے ساتھ ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کیا گیا۔

(جاری ہے)

پورن کمار کے خودکشی نوٹ میں کیریئر برباد کرنے کی سازش کا ذکر سنگین معاملہ ہے، یہ واقعہ بھارت میں ادارہ جاتی ذات پات کے روئیے پر سنگین سوال اٹھاتا ہے۔ بھارتی سیاستدان راہوال گاندھی نے کہا کہ بھارت میں اگر آپ دلت ہو تو آپ کو کچلا اور پھینکا جا سکتا ہے، اتر پردیش میں بھی دلت شہری ہندوتوا ہجوم کے ہاتھوں جان کی بازی ہار گیا، بھارتی چیف جسٹس بی آر گوئی پر ذات پات کی بنیاد پر حملہ بھی بھارت میں بڑھتے ہوئے نسلی تعصب کی نشانی ہے، سرکاری اداروں میں دلتوں کے ساتھ امتیازی سلوک نے بھارتی آئین اور نام نہاد جمہوریت کو بے نقاب کردیا ہے۔