یوسف رضا گیلانی سے بوسنیا و ہرزیگووینا کے سفیرکی ملاقات، دوطرفہ تعلقات،باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال

پاکستان اور بوسنیا و ہرزیگووینا کے مابین تعلقات تاریخی، دوستانہ اور باہمی احترام، یکجہتی اور مشترکہ اقدار پر مبنی ہیں، چیئر مین سینٹ

بدھ 15 اکتوبر 2025 20:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2025ء) چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے بوسنیا و ہرزیگووینا کے سفیرایمین کوہودریویسا نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، اقتصادی شراکت داری، تعلیمی و ثقافتی روابط سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔سینیٹ سیکرٹریٹ کے مطابق چیئرمین سینیٹ نے بوسنیا کے سفیر کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بوسنیا و ہرزیگووینا کے مابین تعلقات تاریخی، دوستانہ اور باہمی احترام، یکجہتی اور مشترکہ اقدار پر مبنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ان اولین ممالک میں سے ہے جس نے بوسنیا و ہرزیگووینا کی آزادی کو تسلیم کیا اور اس کے مشکل ترین دور میں سیاسی و انسانی ہمدردی پر مبنی بھرپور تعاون فراہم کیا۔

(جاری ہے)

چیئرمین سینیٹ نے بوسنیا کے عوام کی جرات و استقلال کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے بوسنیا کی خودمختاری، وحدت اور علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ بین الاقوامی قوانین، انسانی حقوق کے احترام اور اقوام کے امن و سلامتی کے اصولوں پر قائم رہا ہے۔انہوں نے 2005ئ کے زلزلے اور 2010ء کے سیلاب کے دوران بوسنیا کی جانب سے پاکستان کو فراہم کردہ امداد پر بھی شکریہ ادا کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان اور بوسنیا و ہرزیگووینا کے درمیان تعلقات خوشگوار، پٴْراعتماد اور مثبت رجحان کے حامل ہیں۔

انہوں نے اس امر کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے مابین اعلیٰ سطحی روابط نے دوطرفہ تعلقات کو نئی جہت دی ہے۔سید یوسف رضا گیلانی نے پارلیمانی تعاون کو مزید فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بوسنیا کی پارلیمنٹس کے درمیان پارلیمانی فرینڈشپ گروپس دوستی اور اشتراکِ عمل کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے بوسنیا کے پارلیمانی وفود کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی تاکہ دونوں ایوان ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوامی روابط کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔چیئرمین سینیٹ نے اقتصادی و تجارتی تعلقات کے فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکسٹائل، سیاحت، زراعت اور فوڈ پراسیسنگ کے شعبوں میں باہمی تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے تبادلے، کھیلوں کے اشتراک اور جامعات کے مابین روابط سے دوستی کے رشتے مضبوط ہوں گے۔

چیئرمین سینیٹ نے بوسنین کاروباری طبقے اور سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی ) غیرملکی سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے ایک مربوط پلیٹ فارم ہے۔چیئرمین سینیٹ نے آگاہ کیا کہ انہیں بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس (آئی ایس سی ) کا بانی چیئرمین منتخب کیا گیا ہے جو اب 45 ممالک کے پارلیمانی سپیکرز کو یکجا کر رہی ہے۔

انہوں نے بوسنیا و ہرزیگووینا کے پارلیمانی وفد کی 11 تا 12 نومبر 2025ء کو اسلام آباد میں منعقدہ آئی ایس سی کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس’’امن، سلامتی اور ترقی‘‘کے موضوع کے تحت مشترکہ چیلنجز اور مواقع پر تبادلہ خیال کے لئے ایک اہم فورم ثابت ہوگی اور بوسنیا کی شرکت سے باہمی ہم آہنگی اور پارلیمانی سفارتکاری کو مزید تقویت ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بوسنیا کو بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنی چاہئے اور انصاف، مساوات اور پائیدار ترقی کے لیے مشترکہ آواز کو بلند کرنا چاہئے۔ بوسنیا کے سفیر نے پاکستان کی حکومت، عوام اور پارلیمان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مشکل حالات میں ہماری اخلاقی و سفارتی حمایت کی جس پر ہم شکر گزار ہیں۔ سفیر نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ 1994 میں محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے بوسنیا میں ہسپتالوں، کیمپس کا دورہ کیا اور قیادت سے ملاقاتیں کی تھیں۔ سفیر نے پاکستان کو خطے کا اہم ملک قرار دیا۔