پاکستان کی معیشت میں استحکام ،مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی میں مثبت اشاریے، صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ، مہنگائی میں کمی، مالیاتی نظم و ضبط اور سرمایہ کاروں کے اعتماد سے فعال مالیاتی منڈیوں نے معیشت کو مضبوط بنیاد فراہم کی، رپورٹ

جمعہ 17 اکتوبر 2025 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2025ء) پاکستان کی معیشت نے مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی میں حوصلہ افزاء استحکام کا مظاہرہ کیا ہے، صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ، مہنگائی میں کمی، مالیاتی نظم و ضبط اور سرمایہ کاروں کے اعتماد سے فعال مالیاتی منڈیوں نے معیشت کو مضبوط بنیاد فراہم کی۔وزارت منصوبہ بندی کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق ترسیلات زر میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے بیرونی کھاتوں کے استحکام میں مدد ملی، اگرچہ تجارتی خسارہ معمولی حد تک بڑھا، حکومت کی مالیاتی نظم و ضبط کی پالیسیوں اور اخراجات میں توازن نے مجموعی اقتصادی کارکردگی کو مزید تقویت دی۔

وزارت منصوبہ بندی کی رپورٹ کے مطابق ترقیاتی منصوبوں (پی ایس ڈی پی) پر اخراجات پہلی سہ ماہی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 16 فیصد زیادہ رہے، انفراسٹرکچر منصوبے ترقیاتی پروگرام میں سب سے آگے رہے جبکہ تعلیم، صحت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں کو بھی نمایاں ترجیح دی گئی۔

(جاری ہے)

غیر ملکی امداد یافتہ منصوبے پی ایس ڈی پی کے تقریباً 23 فیصد پر مشتمل ہیں، ان کے بروقت استعمال کو یقینی بنانے کے لیے وزارت نے پی ایس ڈی پی منصوبوں کی ریئل ٹائم ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرایا ہے تاکہ شفافیت، موثریت اور احتساب کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔

سیلاب 2025ء کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جبکہ فصلوں، مویشیوں، مکانات اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔ حکومت نے فوری ریلیف، بحالی اور طویل المدت تعمیر نو کے لیے جامع حکمت عملی وضع کی ہے تاکہ متاثرہ علاقوں میں غذائی تحفظ اور معاشی سرگرمیوں کی بحالی ممکن بنائی جا سکے۔عوامی سرمایہ کاری کا فوکس تعلیم، توانائی، پانی، زراعت اور صنعتی ترقی کے شعبوں پر برقرار ہے۔

سی پیک کے دوسرے مرحلے (سی پیک فیز ٹو) کو ’’اُڑان‘‘ فریم ورک کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا ہے جو صنعتی ترقی، سبز معیشت اور علاقائی روابط کے فروغ پر مرکوز ہے۔وزارت منصوبہ بندی نے واضح کیا ہے کہ حکومت پالیسیوں کے تسلسل، مالی نظم اور شفاف طرز حکمرانی کے ذریعے معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے پرعزم ہے۔پاکستان اپنی پالیسی استقامت، عوامی عزم اور عالمی تعاون کے ذریعے موجودہ چیلنجز پر قابو پاتے ہوئے پائیدار ترقی کے سفر کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔