سپریم کورٹ نے پی آئی اے بے ضابطگی کیس میں چیئرمین کی تقرری کیلئے وفاقی حکومت کو پندرہ روز کی مہلت دے دی، ہم آبزرویشن دے کر پی آئی اے کی کمرشل سرگرمیوں کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے‘ حکومت خود ادارے کی کارکردگی دیکھ لے،چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے ریمارکس

جمعہ 10 جنوری 2014 02:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10جنوری۔2013ء) سپریم کورٹ نے پی آئی اے بے ضابطگی کیس میں چیئرمین کی تقرری کیلئے وفاقی حکومت کو پندرہ روز کی مہلت دے دی‘ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم آبزرویشن دے کر پی آئی اے کی کمرشل سرگرمیوں کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے‘ حکومت خود ادارے کی کار کردگی دیکھ لے۔ انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز دئیے۔

چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پی آئی اے بے ضابطگی کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

اس دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اعلی عہدوں پر تقرری کرنے والے کمیشن نے تین نام فائنل کرکے حتمی منظوری کیلئے وزیراعظم کو ارسال کردئیے ہیں جن میں سے دو کا انٹرویو وزیراعظم نے کرلیا ہے صرف ایک امیدوار کا انٹرویو رہ گیا ہے اس کے بعد چیئرمین پی آئی اے کی حتمی منظوری دے دی جائے گی اس پر عدالت نے کہا کہ ہم ابھی اس کیس کے حوالے سے کوئی آبزرویشن نہیں دینا چاہتے کیونکہ اگر ہم نے آبزرویشن دی تو اس کا اثر پی آئی اے کی کمرشل سرگرمیوں پر پڑے گا۔ حکومت پندرہ روز میں چیئرمین پی آئی اے کا تقرر کرکے رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے۔