سندھ حکومت نے رواں مالی سال کے دوران گندم کی خریداری کا حدف 1.3ملین ٹن مقررکردیا، مار چ کے آخری ہفتے سے ہی گندم کی خریداری شروع کر نے کا فیصلہ،آبادگاروں کو باردانے کی فراہمی اور ان سے حکومتی مقرر کردہ نرخ پر گندم کی خریداری کو یقینی بنائیں، وزیراعلیٰ سندھ کی محکمہ خوراک کے افسران کو ہدایت

جمعہ 10 جنوری 2014 02:52

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10جنوری۔2013ء)سندھ حکومت نے رواں مالی سال کے دوران گندم کی خریداری کا حدف 1.3ملین ٹن مقرر کیا ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ مار چ کے آخری ہفتے سے ہی گندم کی خریداری شروع کی جائیگی۔ اس بات کا فیصلہ آج وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ کی زیر صدارت سال 2013-14کے گندم کی فصل کے لئے حکومت سندھ کی طرف سے گندم کی خریداری کے حوالے سے ایک اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں وزیر خوراک سندھ جام مہتاب ڈھر، وزیر بلدیات شرجیل انعام میمن ، مشیر خزانہ سید مراد علی شاہ ، چیف سیکریٹری سندھ سلیم سجاد ہوتیانہ ،ایڈیشنل چیف سیکریٹری خوراک نصیر احمد جمالی، سیکریٹری خزانہ سہیل احمد راجپوت ، ایڈیشنل سیکریٹری کیپٹن انوار احمد اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ خوراک کے افسران کو ہدایت دیں کہ وہ آبادگاروں کو باردانے کی فراہمی اور ان سے حکومتی مقرر کردہ نرخ پر گندم کی خریداری کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کوباردانے کی دستیا بی کو ہرصورت میں یقینی بنایا جائے۔ گندم کی خریداری کے حدف کو ہر صورت میں حاصل کرنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات دیں ہیں کہ وہ گندم کی غیر قانونی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ خوراک کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی کاشت کار دوست پالیسیوں کی بدولت فلور ملز اور آٹا چکی مالکان کو مقرر کردہ گندم کی فراہمی باقاعدگی سے کی گئی۔

جس سے مارکیٹ میں آٹے کی قیمت میں استحکام پیدا ہوا۔انہوں نے کہا کہ یہ صرف صوبہ سندھ ہے جہاں آٹا42روپے فی کلوکی قیمت پردستیاب ہے جبکہ پنجاب میں 48اوراسلام آباد میں 52روپے فی کلو گرام مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نہ صرف کاشتکاروں بلکہ عام لوگوں کے فائدے کے لئے امدادی قیمت کی مد میں اربوں روپے خرچ کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ خداکے فضل سے آنے والی گندم کی کاشت ایک بمپر کاشت ہوگی ا نہوں نے افسران کو گندم کے ذخیرے کے لئے گنجائش بڑھانی کی ہدایت کی کی ہدایات دیں تاکہ مستقبل میں سر پلس گندم کو ایکسپورٹ بھی کیا جاسکے۔

وزیرخوراک جام مہتاب ڈھر نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جوٹ کی 20لاکھ موجود (JUTE) بوریوں کے علاوہ گندم کی خریداری کے لئے 11 مزید ایک کروڑ 10لاکھ بوریاں درکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر خود صوبے کے ہر ضلع میں جا کر کاشتکاروں سے ملاقاتیں کرینگی اور باردانے کی فراہمی کو بھی یقینی بنائیں گے انہوں نے کہا کہ ان کے محکمہ میں کسی بھی شکایت کے ازالے کے لئے کنٹرول روم قائم کیا گیا۔

انہوں نے باردانے کی ہر جگہ پر فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اجلاس میں گندم کی امدادی قیمت مقرر کرنے کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ گندم کی امدادی قیمت فروری کے آخر میں مقرر کی جائیگی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری (خوراک) اور سیکریٹری خزانہ پر مشتمل دو رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو کہ محکمہ خوراک کو باردانے، امدادی قیمت ،ٹرانسپورٹ اور دیگراخراجات کی مد میں فنڈز کی فراہمی کے لئے فیصلہ کریگی۔

متعلقہ عنوان :