لاہور ہائیکورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل ٹربیونل کی تشکیل کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور ، پنجاب حکومت سے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا

جمعرات 3 جولائی 2014 05:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3جولائی۔2014ء)لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل ٹربیونل کی تشکیل کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔جسٹس عبدالستار اصغر نے آفتاب باجوہ ایڈووکیٹ کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت کی ، درخواست گزار نے بتایا سانحہ ماڈل ٹاون کی تحقیقات کے لیے ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل ٹریبونل قائم کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے جبکہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز سے انکوائری کروانا عدلیہ کی توہین ہے۔

حکومت اپنی ناکامی کا ملبہ عدلیہ پر ڈال دیتی ہے جس سے عوام میں عدلیہ کی ساکھ مجروح ہوتی ہے، انہوں نے بتایا کہ اس قسم کی انکوائریوں پر حکومت کوئی کارروائی نہیں کرتی جس سے عدلیہ کاقیمتی وقت ضائع ہوتا ہے ، انہوں نے بتایا کہ متاثرہ فریق پاکستان عوامی تحریک اور اسکے کارکن جوڈیشل ٹربیونل پر عدم اعتماد ظاہر کر چکی ہے جس کے ٹربیونل عملاً غیر موثر ہو چکا ہے ، درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل ٹربیونل کو کام کرنے سے روکا جائے۔

(جاری ہے)

ابتدائی دلائل سننے کے بعدٹربیونل نے پنجاب حکومت کے وکیل کو ہدایت کی کہ نو جولائل تک اس درخواست میں جواب جمع کرایا جائے ۔