پیسوں سے خوشیاں نہیں خریدی جاسکتیں،ماہرین ، سماجی سرگرمیوں پر اپنی دولت خرچ کر نااطمینان قلب کا باعث ہے۔ماہرین کی آراء

پیر 21 جولائی 2014 05:55

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21جولائی۔2014ء )سیانے کہتے ہیں کہ پیسوں سے خوشیاں نہیں خریدی جا سکتیں اور اب توسائنس نے بھی یہ بات تسلیم کر لی ہے۔امریکی شہر سان فرانسسکو کی ایک یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے کی گئی ایک نئی تحقیق کے مطابق پیسوں سے دنیا کی تمام تر آسا ئشیں تو خریدی جاسکتی ہیں لیکن خوشیاں نہیں۔

(جاری ہے)

تحقیق کے مطابق خصوصاًمادہ پرست لوگوں میں شاپنگ کا مزہ آہستہ آہستہ کم ہوجاتا ہے اور ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ دنیا کی تمام تر آسائشیں اور آرائشیں ان کے پاس ہوتی ہیں لیکن ان کے اندر خوشی کے جذبات پیدا نہیں کر پاتیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ شاپنگ پر پیسہ خرچ کرنے کے بجائے سماجی سرگرمیوں پر اپنی دولت خرچ کی جائے تو یہ ذہنی سکون کے ساتھ ساتھ اطمینان قلب کا باعث بھی بنتا ہے جس سے انسان میں خوشی کے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔