حافظ آباد ،پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا بااثر زمیندار کی نجی جیل پر چھاپہ،100سے زائد مرد وخواتین اور بچے بازیاب، تین ملزمان کو گرفتار کر لیا

پیر 21 جولائی 2014 05:35

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21جولائی۔2014ء)حافظ آباد کے نواحی گاؤں کوٹ لدھا کے قریب پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا بااثر زمیندار کی نجی جیل پر چھاپہ،100سے زائد مرد وخواتین اور بچوں کو بازیاب کروا کر تین ملزمان کو گرفتار کر لیا۔بااثر ملزمان بازیاب ہونے والے افراد سے کئی سالوں سے جبری مشقت کروا رہے تھے ۔زمیندار کی نجی جیل سے بھاگنے والوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہاجبکہ 6سے زائد افراد کو تشدد کے بعد قتل کئے جانے کا انکشاف۔

حافظ آباد کے نواحی گاؤں کوٹ لدھا پولیس اسٹیشن سے چند گز کے فاصلے پر قائم اینٹیں بنانے والے بھٹے پر رتہ پور ریحان تحصیل کوٹ مومن ضلع سرگودھا کے 100سے زائد مرد و خواتین اور بچوں کو کئی سالوں سے با اثر زمیندار سیف اللہ، مشتاق احمد اور محمد آصف نے اپنی نجی جیل میں قید کر رکھا تھا اور اُن سے بھٹے پر اینٹیں بنانے اور فصلیں کاشت کروانے سمیت اپنے دیگر کاموں کیلئے جبری مشقت لی جاتی۔

(جاری ہے)

بازیاب ہونے والے مر دو خواتین کا کہنا ہے کہ زمیندار صبح سے رات تک اُن سے جبری مشقت کرواتے ، نہ تو اُنہیں پوری اُجرت دی جاتی اور نہ ہی اُنہیں دو وقت کا کھانا دیا جاتا۔بازیاب ہونے والے افراد نے انکشاف کیا کہ انکی نجی جیل سے بھاگنے پر 6افراد کو قتل کیا جا چکا ہے جبکہ متعدد کو تشدد کرکے اُن کے ہاتھ پاؤں توڑ دیئے گئے ہیں اور بعض خواتین کو اپنی جنسی حوس کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔

سی پی او گوجرانوالہ کی ہدایت پر پولیس کی بھاری نفری نے با اثر زمیندار سیف اللہ، مشتاق احمد اور محمد آصف کے ڈیرہ اور بھٹہ خشت پر چھاپہ مار کر اُن کی نجی جیل میں قید 100سے زائد مرد و خواتین اور بچوں کو بازیاب کروا کر ملزمان کو گرفتار کرکے اُن کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ زمینداروں کی جیل سے 4سال قبل فرار ہونے والے16سالہ عرفان کا کہنا ہے کہ ظالم چودھریوں نے اُس کے والد اور دو ماموں کو تشدد کرکے قتل کیا اور وہ ان تمام افراد کی بازیابی کیلئے کئی سالوں سے کوشش کر رہا تھا۔

اُسکا کہناتھا کہ ظالم چودھری سیف اللہ کا جب جی چاہتا ان غریب مزدوروں کو تشدد کا نشانہ بناتااور جب جی چاہتا اُنکی خواتین اور لڑکیوں کی عزت سے کھیلتا۔اس دوران کئی خواتین حاملہ بھی ہوجا تیں،اُس نے بتایا کہ وہ غریب مزدوروں کو تشدد کرکے خود ہی مارتے اور پولیس کی ملی بھگت سے مقدمات بھی انہیں میں سے غریب مزدوروں پر درج کرواتے۔

متعلقہ عنوان :