چلی حکومت گوانتانامو جیل کے قیدیوں کولینے پر غور کررہیں ہے،صدر مشعل باشلیٹ

اتوار 14 ستمبر 2014 09:19

مونٹی ویڈیو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14ستمبر۔2014ء)چلی کی صدر مشعل باشلیٹ نے گزشتہ روز کہا ہے کہ ان کی حکومت گوانتاناموبے میں امریکی جیل سے قیدیوں کو لینے پر غور کر رہی ہے،جنوبی امریکی ملک کا اس سے قبل کہنا تھا کہ امریکہ نے 2010ء میں جیل سے قیدیوں کو قبول کرنے سے متعلق رابطہ کیا تھا جو کہ امریکی صدر باراک اوبامہ کی طرف سے ایک سیاسی چال تھی،جیسا کہ وہ طویل عرصے سے جیل کو بند کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرنے کیلئے کوشاں تھے۔

بائیں بازو کی رہنما کا کہنا تھا کہ جیسا کہ ہم کہہ چکے ہیں کہ اس ات کو یقینی بنانے کیلئے مخصوص درخواستیں کی جاچکی ہیں کہ چلی کو ان لوگوں کیلئے پناہ گاہ کے طور پر ملک بنایا جائے جنہیں مدد کی ضرورت ہے لیکن ہمارے ملک میں سیکورٹی یقینی بنانے کی بھی ضرورت ہوگی،ہم نے اس پر غور کا عمل شروع کردیا ہے اور اچھے وقت میں اس معاملے کو سامنے لایا جائے گا۔

(جاری ہے)

بارشلیٹ نے یہ بیان یوروگوئے کے دورے کے دوران دیا،جو گوانتاناموبے کے چھ قیدیوں کو لینے پر اتفاق کرچکا ہے لیکن ابھی تک قیدیوں کی منتقلی کیلئے کوئی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔بارشلیٹ کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کے یوروگوئے کے ہم منصب جوز موجیکا نے معاملے پر تبادلہ خیال کیا ہے لیکن تفصیلات نہیں بتائیں۔گوانتاناموبے کے قیدیو ں کو لینے کی تجاویز پر دونوں ممالک میں مخالف سامنے آئی ہے،کیوبا کی مشرقی پٹی میں واقع جیل میں اب بھی149قیدی موجود ہیں،جو 11ستمبر 2001ء کے حملوں کے بعد سابق صدر جارج ڈبلیو بش کے دور حکومت میں قائم کی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :