کارکنان کی گرفتاری،عمران خان کا حکومت کے ساتھ مذاکراتی عمل مکمل معطل کرنے کا اعلان ، تحریک نوازشریف کا استعفیٰ لئے بغیر اب کسی صورت ختم نہیں کریں گے،نوازشریف،شہبازشریف، چوہدری نثار اور طاہر عالم کو نشان عبرت بنائیں گے ،نئے پاکستان میں ان سب کا کڑا احتساب ہوگا،قوم حقیقی جمہوریت لینے کا فیصلہ کرچکی ہے،خودکش حملوں سے ڈرنے والے نہیں،کسی صورت دھرنا ختم نہیں کریں گے،اسمبلیوں میں بیٹھے چور ڈاکوں عوام کو اپنا غلام اور بھیڑ بکریاں سمجھتے ہیں،سپریم کورٹ شہریوں کی گرفتاریوں اور پکڑ دھکڑ و راستوں کی بندش کا نوٹس لے،آزادی دھرنے کے شرکاء سے خطاب

اتوار 14 ستمبر 2014 09:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14ستمبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے تحریک انصاف کے کارکنان کی گرفتاری پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ مذاکراتی عمل مکمل طورپر معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی تحریک نوازشریف کا استعفیٰ لئے بغیر اب کسی صورت ختم نہیں کریں گے،نوازشریف،شہبازشریف، چوہدری نثار اور طاہر عالم کو نشان عبرت بنائیں گے اورنئے پاکستان میں ان سب کا کڑا احتساب ہوگا،قوم حقیقی جمہوریت لینے کا فیصلہ کرچکی ہے،خودکش حملوں سے ڈرنے والے نہیں،کسی صورت دھرنا ختم نہیں کریں گے،اسمبلیوں میں بیٹھے چور ڈاکوں عوام کو اپنا غلام اور بھیڑ بکریاں سمجھتے ہیں،سپریم کورٹ شہریوں کی گرفتاریوں اور پکڑ دھکڑ و راستوں کی بندش کا نوٹس لیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز ڈی چوک پر آزادی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔آزادی دھرنے کو ایک ماہ پورا ہونے پر تحریک انصاف کے قائد نے پارٹی کارکنان اور دھرنے کے شرکاء کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو جان لینا چاہئے کہ قوم حقیقی جمہوریت لینے کا فیصلہ کرچکی ہے،ہم ایک قوم بنیں گے اور کسی پاکستانی پر ظلم نہیں ہونے دیں گے،شرم کی بات یہ ہے کہ لاہور شہر کے بیچ میں ریمنڈ ڈیوس جیسا امریکی تین پاکستانیوں کو مارتا ہے اور اس کی 19سالہ بیوی زہر کھا لیتی ہے لیکن ہمارے ملک کا قانون اس قدر کمزور ہے کہ اسے پھر بھی چھوڑ دیا جاتا ہے،میری تحریک کا مقصد پاکستانی قوم کو جگانا ہے،آپ ظالموں سے مقابلہ کریں اور پاکستانیوں کو امریکہ کے حوالے کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیں۔

12سال پہلے بلوچستان کے حالات کچھ اور تھے مگر آج بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال ابتر ہے اور پورے ملک میں حکومت کی رٹ ختم ہوچکی ہے،ملک میں ظلم کا نظام قائم ہے اور ظلم کے نظام میں کوئی ملک نہیں چل سکتا،عظیم قوم بننے کیلئے عدل وانسانیت کا نظام نافذ کرنا ضروری ہے۔منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے ذریعے اربوں روپے بیرون ملک حکمرانوں نے ٹرانسفر کرکے اپنے محلات بنا لئے ہیں۔

200ارب سے زائد شریف خاندان کی بیرون ملک فیکٹریاں ہیں،آپ کا حق ہے کہ ان سے پوچھیں کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا،اگر ڈالر گرے تو ان کو فائدہ ہوتا ہے اور ان کا پیسہ دوگنا ہوجاتا ہے،واحد سیاستدان ہوں جس کا سب کچھ ملک کے اندر ہے،

جمہوریت کا مطلب حکمرانوں کا احتساب ہوتا ہے،اس طرح کی جمہوریت جیسی حضرت عمر نے نافذ کی تھی،جس میں عام شہری اپنے حکمران کا احتساب کرسکتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ نئے پاکستان کی بنیاد عدل وانصاف پر ہوگی اور سب برابر ہوں گے ،جہاں یکساں تعلیمی نظام ونصاب ہوگا اور ملک کو حقیقی معنوں میں اقبال وقائد کا پاکستان بنائیں گے۔عمران خان نے پارٹی کارکنان کی گرفتاری پر چوہدری نثار علی خان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اللہ پاک نے چوہدری نثار کا اصل چہرہ قوم کو دکھا دیا ہے،وہ وزیرداخلہ کی بجائے فیلڈ مارشل بنے ہوئے ہیں اور نہتے مظلوم کارکنوں پر پہلے تشدد کروایا،اب انہیں اٹھا اٹھا کر جیلوں میں ڈال دیا،مگر پاکستانی ایک سچی اور دلیر قوم ہے،کپتان ان کو کبھی جھکنے نہیں دے گا،عدالت کا مطلب انصاف،مساوات اور برابری ہے،کسی ملک میں ایسا نہیں ہوتا کہ اتنی زیادہ پولیس اکٹھی کرکے پرامن مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ اور فائرنگ کی جائے،چوہدری نثار نے الزام لگایا کہ ہم صدر ہاؤس کی دیواروں پر تھے مگر عوام جانتی ہے کہ ہم پرامن مظاہرین کے سڑکوں پر تھے،طاہر عالم خان کو کسی صورت معاف نہیں کروں گا،اس نے تحریک انصاف کے کارکنان پر ظلم کیا ہے۔

وفاقی پولیس کے اڑھائی ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں،ایک آئی جی اور تین ایس پیز نے چوہدری نثار کے نیچے کام کرنے اور مظاہرین پر طاقت کے استعمال کیخلاف آواز اٹھاتے ہوئے انکار کیا،مگر اس کے باوجود مشتاق سکھیرا کے ذریعے روز نئی حکمت عملی بنا کر ہمیں پسپا کرنے کی ناکام کوشش کی جاتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انکی نظر لاہور،پشاور ،کراچی اور کوئٹہ کے گورنر ہاؤسز پر جنہیں وہ اقتدار میں آکر یونیورسٹیاں بنائیں گے،ملک میں مساوات کا مثالی نظام قائم کریں گے۔