دھرنے والوں نے حکومت سے معاہدوں کی پاسداری نہیں کی، ایسے لوگوں سے انقلاب اور انصاف کی کیا توقع ہوگی، مولانا فضل الرحمان،عمران خان کو خیبر پختون خوا کی دھاندلی نظر نہیں آئی اور پنجاب کے چار حلقوں پر احتجاج شروع کردیا،دھرنے والوں پر آئین ،پارلیمنٹ اور جمہوریت کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا جائے،پشاور میں جلسہ عام سے خطاب

اتوار 14 ستمبر 2014 09:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14ستمبر۔2014ء)جمعیت علماء اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے اسلام میں آباد میں دھرنے والوں نے حکومت سے معاہدوں کی پاسداری نہیں کی، ایسے لوگوں سے انقلاب اور انصاف کی کیا توقع ہوگی،دھرنے والوں پر آئین ،پارلیمنٹ اور جمہوریت کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز پشاور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اسلام آبا د میں جاری دھرنوں کے خلاف جے یو آئی ف نے پشاور میں اپنی سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیا، اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ عمران خان کو خیبر پختون خوا کی دھاندلی نظر نہیں آئی اور پنجاب کے چار حلقوں پر احتجاج شروع کردیا، دھاندلی کا واویلاسیاسی نظام کوکمزور کرنے کی سازش ہے۔

ان کا کہناتھا کہ حکومت نے ہر مرحلے پر لچک کا مظاہرہ کیا۔

دھرنے والوں پر آئین ،پارلیمنٹ اور جمہوریت کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا جائے۔ وزیراعظم سے استعفیٰ مانگنے والوں کو اپنی پارٹی کے ارکان نے استعفے دینے سے انکار کیا۔جاوید ہاشمی کے موقف کی تائید کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انہوں نے غیر آئینی اقدامات کی مخالفت کرکے اپنی جمہوریت پسندی کا ثبوت دیا ہے۔