افغانستان کی خاتون اول کی توجہ عورتوں کے حقوق پر مرکوز ، ذرائع ابلاغ افغانستان کی خواتین کو درست انداز میں پیش نہیں کرتے، رولا غنی

جمعرات 16 اکتوبر 2014 08:19

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16اکتوبر۔2014ء )افغان صدر اشرف غنی کی اہلیہ رولا غنی نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ افغانستان کے بچوں اور عورتوں کے حقوق کے لیے کام کریں گی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں خاتون اوّل نے کہا کہ ان کا افغانستان سے پہلا تعارف1976 میں اس وقت ہوا تھا جب انہوں نے افغانستان کا نجی دورہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

رولا غنی کا کہنا ہے کہ مستقل طور پر افغانستان کے مختلف صوبوں کے سفر کرنے اور لوگوں سے رابطہ رکھنے کی وجہ سے ان کا افغانستان کی ثقافت اور معاشرے کے بارے میں علم میں بہت اضافہ ہوا ہے میں یہ تو دعویٰ نہیں کرتی کہ میں افغانستان کے بارے میں سب کچھ جانتی ہوں، مگر مجھے افغانستان کے مختلف حصوں میں جا کر اور لوگوں سے بات چیت کر کے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہے۔

رولا غنی نے بتایا کہ عورتیں افغانستان میں بہت اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ خاتون اوّل نے کہاکہ ذرائع ابلاغ افغانستان کی خواتین کو درست انداز میں پیش نہیں کرتے۔ یہ ٹھیک ہے کہ زیادہ تر خواتین اوّل سرکاری زندگی سے اوجھل رہی ہیں، مگر یہ بات بھی یاد رکھی جانا چاہیے کہ اس ملک کی عام عورت معاشرے میں فعال ہے، نہ صرف سماجی اور سیاسی میدان میں بلکہ کاروبار میں بھر پور حصہ لے رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :