30 جون 2013ء تک 225 ڈیزل الیکٹرک ریلوے انجن قابل مرمت تھے ان کی مرمت کے لئے تین ارب 25 کروڑ روپے سے زائد رقم صرف کی گئی اور 152 انجنوں کی مرمت کر لی گئی ہے ،پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلوے

جمعہ 24 اکتوبر 2014 04:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اکتوبر۔2014ء )پارلیمانی سیکرٹری برائے ریلوے سید سبطین عاشق بخاری نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ ریلوے کے 8 بند روٹس بحال کئے ہیں‘ ریلوے کو منافع بخش ادارہ بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران محترمہ نسیمہ کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری ریلوے سید سبطین عاشق بخاری نے بتایا کہ کوئٹہ ایکسپریس کا نام بدل کر اکبر ایکسپریس رکھا گیا اور لاہور سے کوئٹہ کے لئے یہ گزشتہ سال دوبارہ چلائی گئی۔

(جاری ہے)

مسافروں کے تحفظ کے لئے سکھر ٹریک پر پٹرولنگ شروع کردی ہے۔ راولپنڈی سے کوئٹہ کے لئے جعفر ایکسپریس بھی چل رہی ہے۔ ریلوے کی بہتری کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں‘ حالات بہتر ہونے پر مزید ٹرینیں چلائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ 8 گاڑیوں کے روٹس بحال کئے ہیں۔ ریلوے کو منافع بخش بنانے کے لئے تمام ایسے روٹس بحال کئے جارہے ہیں جو اس ضمن میں فائدہ مند ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ 30 جون 2013ء تک 225 ڈیزل الیکٹرک ریلوے انجن قابل مرمت تھے جن میں سے اب تک 152 کی مرمت کی گئی ہے۔ اس مقصدکے لئے تین ارب 25 کروڑ روپے سے زائد رقم صرف کی گئی۔

متعلقہ عنوان :