کوئی ڈیل نہیں کی یہ جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک نظام تبدیل نہیں کرلیتے،ڈاکٹر طاہر القادری ، انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن کرانے کی سازش کی گئی تو موجودہ ناجائز الیکشن کمیشن کے تحت انتخابات نہیں ہونے دینگے نہ ہی ان کو قبول کرینگے، چاروں ممبران مستعفی ہوں دوسری صورت میں گھیراؤ کرینگے،دوتہائی اکثریت سے عوام جتوادے سب سے پہلا صوبہ ہزارہ بنے گا، پنجاب میں 7اور کے پی کے میں بھی مزید صوبے بنائینگے، ملک سے فرقہ واریت و تکفریت ، مولوی ازم کا جڑسے خاتمہ کرینگے، ہم صرف ملک میں جناح ازم کو فروغ دینگے،ہجرت مدینہ کی طرح ہم نے بھی حکمت عملی تبدیل کی، کامیابی کی طرف گامزن ہیں ، آل راؤنڈر ہوں گراؤنڈ کے چاروں اطراف کھیلیں گے، باؤلنگ میں گگلی، یارکر،باؤنسر سمیت تمام حربے استعمال کرکے مدمقابل کوبولڈ کرینگے، ڈیل کرنیوالے سے بڑا شیطان و لعنتی کوئی نہیں ایسے عمل پر لعنت بھیجتے ہیں ، ساری دنیا کی سرمایہ بھی دید یجائے تو میرا جوتا بھی نہیں خریدا جاسکتا، ہم ضمیر فروش نہیں،نوازشریف اور ان کی والدہ سے 24سال سے کوئی رابطہ نہیں ۔ ضلع ایبٹ آباد میں خطاب

جمعہ 24 اکتوبر 2014 05:01

اسلام آباد/ایبٹ آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اکتوبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ ہم نے کوئی ڈیل نہیں کی یہ جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک نظام تبدیل نہیں کرلیتے اوراقتدار کا دھڑن تختہ نہیں ہوجاتا، انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن کرانے کی سازش کی گئی تو موجودہ ناجائز الیکشن کمیشن کے تحت انتخابات نہیں ہونے دینگے اور نہ ہی ان کو قبول کرینگے، چاروں ممبران مستعفی ہوں دوسری صورت میں گھیراؤ کرینگے،دوتہائی اکثریت سے عوام جتوادے سب سے پہلا صوبہ ہزارہ بنے گا، پنجاب میں 7اور کے پی کے میں بھی مزید صوبے بنائینگے، ملک سے فرقہ واریت و تکفریت ، مولوی ازم کا جڑسے خاتمہ کرینگے، ہم صرف ملک میں جناح ازم کو فروغ دینگے،ہجرت مدینہ کی طرح ہم نے بھی حکمت عملی تبدیل کی، کامیابی کی طرف گامزن ہیں ، آل راؤنڈر ہوں گراؤنڈ کے چاروں اطراف کھیلیں گے، باؤلنگ میں گگلی، یارکر،باؤنسر سمیت تمام حربے استعمال کرکے مدمقابل کوبولڈ کرینگے، ڈیل کرنیوالے سے بڑا شیطان و لعنتی کوئی نہیں ایسے عمل پر لعنت بھیجتے ہیں ، ساری دنیا کی سرمایہ بھی دیدیا جائے تو میرا جوتا بھی نہیں خریدا جاسکتا، ہم ضمیر فروش نہیں،نوازشریف اور ان کی والدہ سے 24سال سے کوئی رابطہ نہیں ۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع ایبٹ آباد میں عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستاان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلام آباددھرنا ختم کرنے کی تنقید پر کان نہ دھرے جائیں ہم نے دھرنا ختم نہیں ملک گیر تحریک میں تبدیل کردیاہے اور اب پورے ملک کو محاذ جنگ بنادیاہے یہ جنگ ابھی شروع ہوئی ہے اور اس کی ابتداء بھی ایبٹ آباد سے ہورہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے دھرنے کو پہلے اسٹبلشمنٹ کی ایماء اور بعد ازاں لندن پلان کا الزام عائد کیاگیا اور اب دھرنے کے اختتام کو ڈیل کا نتیجہ قراردیا جارہاہے وقت نے ان سب الزامات کو مسترد کردیاہے۔انہوں نے کہاکہ دھرنا کی وجہ سے عوامی شعور اجاگر ہوا، مایوسوں کو حوصلہ ملا، سوئی ہوئی عوام کو جاگ دیا اور قوم کو انقلاب سے آشناس کردیا۔انہوں نے کہاکہ صرف محرم الحرام کے احترام میں سرگرمیاں محدود کرینگے 23نومبر کو دوبارہ بھکر سے تحریک کا آغاز کرینگے اور اگر وہاں مینار پاکستان جیسا جم غفیر کا منظر پیش نہ کرسکے تو اپنی تحریک ختم کردینگے۔

انہوں نے کہاکہ آج (جمعہ) کو ہری پور میں دھرنا دیا جائیگا ۔5 دسمبر کو سرگودھا ، 14دسمبر کو سیالکوٹ ،21دسمبر مانسہرہ ،25دسمبر مزار قائد کراچی میں انقلاب کا پڑاؤ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا حتجاج ختم نہیں ہوا بلکہ اب کرپٹ حکمرانوں کی نیندیں اجڑ جائینگی اس وقت تک یہ جنگ جاری رہے گی جب تک نظام تبدیل نہیں کرلیتے اور اس وقت تک یہ جنگ ختم نہیں ہوگی جب یہ اقتدار اور نظام کا دھڑن تختہ نہیں ہوجاتا۔

انہوں نے کہاکہ اسلام آباد دھرنے کا محاذ اس لئے بدلا کہ ہم حکومت اور نظام فوری ختم کرنا چاہتے تھے لیکن ایسا نہ ہوسکا لیکن پوری قوم کی فکری سوچ اور ذہن بدل گیااور قوم اب اس نظام کے خلاف بغاوت کا فیصلہ کرچکی ہے اور کروڑوں لوگ اب ہمارے ساتھ ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ دھرنا اس لئے ختم کیا تاکہ ملک کے تمام شہروں میں خود جاکر عوام کو انقلاب کا پیغام دوں جبکہ اگر اس کے برعکس اسلام آباد کا دھرنا جاری رہتا تو وقت نہ دے پاتا اور اپنے کارکنوں پر ظلم نہیں کرسکتا۔

انہوں نے دھرنا کو جلسہ میں تبدیل کرنے کیلئے ہجرت مکہ کی مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ حکمت عملی کے تحت حضوراکرم نے ہجرت کرکے مدینہ تشریف لائے اورآخر کار وہ دن بھی آیا جب یوم فتح مکہ آیا تو اس عمل کو ناکامی نہیں حکمت عملی کہیں گے ، ہم نے بھی حکمت عملی تبدیل کی ہے اس لئے ہم ناکام نہیں بلکہ کامیاب ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ میں ایسا کھلاڑی ہوں جو گراؤنڈ کے چاروں جانب کھیل سکتاہے۔

باؤلنگ میں باؤنسر، گگلی، یارکر سمیت تمام حربے استعمال کرکے مدمقابل کو بولڈکرینگے۔ انہوں نے کہاکہ ڈیل کرنیوالوں پرلعنت بھیجتا ہوں ضمیر خریدنے کی بات کرنیوالے میرا جوتا پوری دنیا کے سرمایہ دے کر بھی نہیں خرید سکتے ۔ انہوں نے کہاکہ 24سال سے نوازشریف، شہبازشریف یا ان کی والدہ سے کوئی رابطہ نہیں اور نہ ہی ان کی ضعیف والدہ سے کوئی رابطہ ہواہے، انہوں نے مزید کہاکہ تحریک انصاف سے کوئی اختلاف نہیں پہلے بھی اتحاد تھا اور اب بھی ہے دونوں جماعتیں اپنے فیصلوں میں آزا د ہیں۔

انہوں نے کہاکہ قومی حکومت کا مطالبہ ہمارا رہے گا، انتخابی اصلاحات پر ڈٹے رہیں گے، اصلاحات کے بعد انتخابات کے بعد جائینگے اپنے ایجنڈے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہاکہ احتساب کے بغیر ناجائز طریقے سے انتخابات مسلط کئے گئے تو موجودہ الیکشن کمیشن کے تحت الیکشن نہیں ہونے دینگے مستقل چیف الیکشن کمشنر کے بغیر الیکشن کمیشن ناجائز ہے 2013ء کے انتخابات جعلی اور دھاندلی زدہ تھے ن لیگ کے علاوہ تمام جماعتیں دھاندلی کا الزام لگاتے ہیں۔

انہوں نے الیکشن کمیشن کے چاروں ممبران کے مستعفی ہونے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اگر چاروں ممبران مستعفی نہ ہوئے تو آل پارٹیزکانفرنس طلب کریں گے اور نئے الیکشن کمیشن کے قیام کا مطالبہ کرینگے حلقہ بندیاں اس وقت تک قبول نہیں کرینگے جب تک چاروں موجودہ ممبران مستعفی نہیں ہوتے اور اگر وہ مستعفی نہیں ہونگے تو پھر ممبران ا ور الیکشن کمیشن کا گھیراؤ کرینگے۔

انہوں نے کہاکہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے ہزارہ صوبہ نہیں بنایا ہم وعدہ کرتے ہیں اگر دوتہائی اکثریت پاکستان عوامی تحریک کو جتوادیا جائے تو سب سے پہلا صوبہ ہزارہ بنائینگے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہماری حکومت آئی تو دوطرفہ شاہراہ تعمیر کرینگے کیونکہ یہ پاک چائنہ تجارت کا گیٹ وے ہے ۔ہزارہ ڈویژ ن میں انڈسٹریل اسٹیٹ بنائینگے، ٹورازم کا مرکز بھی اسی علاقے کو بنائینگے اور سوئٹزر لینڈ ،سکاٹ لینڈ سے خوبصورت خطہ بنائینگے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی نے کہاکہ ڈاکٹر طاہر القادری نے سوئی ہوئی قوم کو جگادیاہے جوکہ سربراہ عوامی تحریک کا سب سے بڑا کارنامہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب باریوں کی سیاست جلد ختم ہونے والی ہے عوامی شعوراجاگر ہوچکاہے۔ انہوں نے کہاکہ قوم کو انصاف صرف پاکستان عوامی تحریک کی برسر اقتدار آکر انصاف فراہم کرسکتی ہے ۔

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس نے اپنے خطاب میں وزیراعظم میاں نوازشریف و وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ حکمرانوں نے دشمن ملک ہندوستان سے کاروباری رشتے قائم کررکھے ہیں یہ ریاست کیلئے سیکورٹی رسک ہیں۔ جلسہ سے دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر پی اے ٹی ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہاکہ دھرنا کو ناکام قراردینے والے جلسے کا منظر دیکھیں تو آنکھیں کھل جائینگی۔

چندبے ضمیر افراد ہماری تحریک کو ناکامی قراردے کر اپنے دل کو تسلی دے رہے ہیں۔تحریک ہزارہ صوبہ کے سربراہ بابا حیدر زمان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انتخابی اصلاحات کے بعد اگر انتخابات ہوں تو اس کے نتائج بھی بہتر آئینگے بغیر اصلاحات کے انتخابات قبول نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر طاہر القادری نے عوام میں شعور اجاگر کردیاہے ۔اس موقع پر ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ برسر اقتدار آکر ملک سے فرقہ واریت کا خاتمہ کرینگے جبکہ تکفریت کو بھی جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

ملک کو امن کا گہوارہ بنائینگے ا ور کسی مسلک کے خلاف کفر کے فتوے دینے پر مکمل پابندی عائد کرینگے ہم خلافت راشدہ کے اصولوں کے مطابق نظام مرتب کرینگے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم کسی سیکولرازم، کیپٹل ازم ،ضیا ازم یا مولوی ازم کو نہیں مانتے ملک میں جناح ازم کو رائج کرینگے۔