قومی نجکاری کمیشن کوپی آئی اے کے 26 فیصد شیئرز نکالنے اور مکمل مینجمنٹ کی تبدیلی کے عمل کو آگے بڑھانے کا کہا گیا ہے، شیخ آفتاب،پی آئی اے کے 34طیارے فلیٹ میں شامل تھے9ناکارہ ہوگئے ، خراب طیاروں کو گراؤنڈ کر کہ ان کے پرزے دیگر جہازوں میں لگا دئے جا تے ہیں،پی آئی اے میں نیا ایم ڈی لگا نے سے حالات بہتر ہونے کی امید ہے ، وزیر مملکت کا قومی اسمبلی کے وقفہ سوالات میں جواب

جمعہ 24 اکتوبر 2014 04:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اکتوبر۔2014ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن پی آئی اے میں نیا ایم ڈی لگا دیا گیا ہے جس سے توقع ہے کہ حالات بہتر ہوں گے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران شاہجہان منیر مینگریو کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ حکومت پاکستان سٹریٹجک پارٹنر شپ کے ذریعے پی آئی اے کی تشکیل نو کی تجویز پر غور کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

قومی نجکاری کمیشن کو قومی ایئرلائن کے 26 فیصد شیئرز نکالنے اور مکمل مینجمنٹ کی تبدیلی کے عمل کو آگے بڑھانے کا کہا گیا ہے۔ نجکاری کمیشن نے یہ عمل جاری رکھنے کے لئے ایک فنانشل ایڈوائزر کا انتخاب کیا ہے۔ یہ عمل مناسب وقت میں مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ 15 سے 20 سال سے پی آئی اے نقصان میں جارہا ہے‘ کرپشن حد سے زیادہ ہے۔ مینجمنٹ نام کی کوئی چیز نہیں۔ 34 طیارے فلیٹ میں شامل تھے جو طیارے خراب ہوتے ان کو ٹھیک کرنے کی بجائے ان کو گراؤنڈ کرکے ان کے پرزہ جات نکال کر دیگر جہازوں میں لگائے جاتے ۔ اس طرح نو جہاز ناکارہ ہوگئے۔