عراق: داعش کے خلاف خواتین کی مسلح تنظیم کا قیام، شہر الانبار میں دولت اسلامی کا مقابلہ کرنے لیے مقامی خواتین نے”بنات الحق“ کے نام سے ایک تنظیم قائم کرلی

پیر 17 نومبر 2014 08:33

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17نومبر۔2014ء)عراق میں جہاں شدت پسند گروپ دولت اسلامی نے عراقی فوج کے چھکے چھڑا دئیے ہیں وہاں اپنی عزت وناموس کے دفاع کے لیے خواتین کو خود میدان کار زار میں نکلنا پڑا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق عراق کے سْنی اکثریتی شہر الانبار میں دولت اسلامی کا مقابلہ کرنے لیے مقامی خواتین نے"بنات الحق" کے نام سے ایک تنظیم قائم کی ہے۔

یہ تنظیم الانبار کے داعش کے زیر قبضہ علاقوں کو واگزار کرانے اور داعش کے عسکریت پسندوں کو نکال باہر کرنے کے لیے فوج کے شانہ بہ شانہ لڑ رہی ہے۔ اس تنظیم میں الانبار کے قبائل سے تعلق رکھنے والی خواتین کے ساتھ ساتھ کرد خواتین بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق"بنات الحق" کو الانبار کے قبائل کی جانب سے بھرپور معاونت اور مادی و معنوی مدد بھی حاصل ہے۔

(جاری ہے)

الانبار میں خواتین کی یہ پہلی تنظیم ہے جس نے داعش کیخلاف جنگ میں باضابطہ حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ اس تنظیم کی خاتون جنگجووٴں کو مقامی قبائلی کمانڈروں نے جنگی تربیت فراہم کی ہے۔مبصرین کا خیال ہے کہ عراق کے الانبار جیسے شہر میں خواتین کا اپنے دفاع کے لیے مسلح گروپ تشکیل دینا فطری بات ہے کیونکہ داعش کے دہشت گردوں نے جس بے دردی کے ساتھ عراق میں مردوں اور بچوں کا قتل عام کیا ہے اس کے ردعمل میں خواتین کا خود ہی اپنے دفاع کے لیے میدان میں نکلنا ایک فطری امر ہے۔ داعش کی دہشت گردی اور انتہا پسندی نے خواتین کو یہ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :