تھر کے پیاسے صحرا نے مزید 6بچوں کی جانیں نگل لیں، تعداد 67 ہوگئی

پیر 17 نومبر 2014 08:19

مٹھی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17نومبر۔2014ء) تھر کے پیاسے صحرا نے مزید 6بچوں کی جانیں نگل لیں جس کے بعد گزشتہ 47دنوں کے دوران غذائی قلت کا شکار ہوکر اس دنیا سے منہ موڑنے والے بچوں کی تعداد 67ہوگئی ہے۔زرائع کے مطابق تھر میں قحط اور حکومتی غفلت کے سبب غذائی قلت کا شکار بچے موسم کی تبدیلیوں کے اثرات کا مقابلہ نہیں کرپارہے۔ بڑھتی ہوئی سردی نے پیاسے صحرا میں اموات میں بھی اضافہ کردیا ہے اور آج بھی 5ماں کی گود اجڑ گئی ہیں۔

سول اسپتال مٹھی میں 6ماہ کے تیرٹھ کمار نے دم توڑدیا۔ اسپتال سے حیدرآباد ریفر کیا جانے والا 4سالہ اکرم ولد مشتاق راستے میں ہی زندگی کی بازی ہار گیا۔ چھاچھرو کے گاں دوری میں عبدالرزاق نامی شخص کا نومولود بچہ، ڈیپلو میں 7سالہ ندیم نوڑھیو اور کھیڑو میں ایک ماہ کا محبوب غذائی قلت کے باعث زندگی کی بازی گیا۔

(جاری ہے)

اس طرح ضلع تھرپارکر میں صرف 47روز کے دوران 67بچے موت کے منہ میں چلے گئے ہیں۔

سول اسپتال مٹھی میں مختلف امراض میں مبتلا 40بچے زیر علاج ہیں جبکہ صحرائے تھر کے دور دراز علاقوں سے مریضوں کو اسپتال لانیکاسلسلہ تھمنے کانام نہیں لے رہا۔دوسری جانب صوبائی حکومت کی جانب سے اب تک کئے جانے والے کام صرف دعوں تک ہی محدود ہیں، نجی فلاحی تنظیموں کی جانب سے لگائے گئے میڈیکل کیمپ اور اشیا کی تقسیم کا کام مٹھی اور دیگر چند ایک قصبات میں ہی کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے دور دراز کے علاقوں میں مقیم افراد قحط کے باعث بدحالی کا شکار ہیں۔

متعلقہ عنوان :