بنوں : متاثرین شمالی وزیرستان خشک سردی کی وجہ سے موسمی بیماریوں کاشکار ہونے لگے،موسم سرداور خشک ہونے کی وجہ سے آئی ڈی پیز کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ،خشک سردی کی وجہ سے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے والے روزانہ اوسطاً 500 سے600 بچوں اور خواتین کو سرکاری ہسپتالوں میں لایا جارہا ہے،اوپی ڈی پر آئی ڈی پیز کے علاوہ مقامی لوگوں کا رش بھی بڑھ گیا

اتوار 23 نومبر 2014 07:43

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23نومبر۔2014ء)بنوں میں متاثرین شمالی وزیرستان کے بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد خشک سردی کی وجہ سے موسمی بیماریوں کاشکار ہورہے ہیں۔ذرائع ابلا غ کے مطابق متاثرین شمالی وزیرستان اپنا گھر بار چھوڑ کر بنوں میں آئی ڈی پیز کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں موسم سرداور خشک ہونے کی وجہ سے انکی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور طرح طرح کی بیماریوں کاشکار ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

خشک سردی کی وجہ سے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے والے روزانہ اوسطاً 500 سے600 بچوں اور خواتین کو سرکاری اسپتالوں میں لایا جارہا ہے۔جن میں زیادہ تعداد سینے کے انفیکشن، گلے ، کھانسی ، نزلہ، زکام،بخاراور جلدی امراض کے مریض ہیں۔دوسری جانب ہسپتال کے انٹری گیٹ پر آئی ڈی پیز کے بچوں کو پولیو کے قطرے بھی پلائے جا رہے ہیں تاکہ پولیو کے وائرس کو روکا جاسکے اوپی ڈی پر آئی ڈی پیز کے علاوہ مقامی لوگوں کا رش بھی بڑھ گیا ہے موسم کی تبدیلی کیوجہ سے مقامی لوگ بھی مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔