تھرپارکر ‘پسماندگی، محرومی اور غربت کا شکار تھر میں بے بس ماوٴں کی گودیں اجڑنا معمول بن چکا،تھرپارکر میں ایک اور بچی دم توڑ گئی، تعداد 106 ہو گئی،چارے کی کمی کے باعث تھر کے باسیوں کے سیکڑوں جانور بھی ہلاک ، بھوک اور پیاس سے نڈھال سیکڑوں بے بس مکین اپنے گھر بار چھوڑ گئے

اتوار 23 نومبر 2014 07:43

تھرپارکر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23نومبر۔2014ء )تھرپارکر میں غذائی قلت کا شکار ایک اور بچی دم توڑ گئی۔ پچاس روز میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 106 ہو گئی تاحال متعدد بچوں ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ تھرپارکر میں بھوک، بیماری اور موت نے زندگی عذاب بنا دی۔ غذائی قلت کے باعث کم سن بچے زندگی کی بازی ہار رہے ہیں بعض بچوں نے تو آنکھ کھولتے ہی موت کو گلے لگا لیا۔

(جاری ہے)

مٹھی ہسپتال میں نومولود ''دْرگا'' نے پیدائش کے دو روز بعد ہی دنیا سے منہ موڑ لیا۔ پسماندگی، محرومی اور غربت کا شکار تھر میں بے بس ماوٴں کی گودیں اجڑنا معمول بن چکا ہے۔ چھاچھرو کے ہسپتال میں اب بھی متعدد بچے موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ دوسری جانب چارے کی کمی کے باعث تھر کے باسیوں کے سیکڑوں جانور بھی ہلاک ہو گئے۔ بھوک اور پیاس سے نڈھال سیکڑوں بے بس مکین اپنے گھر بار چھوڑ گئے۔ نقل مکانی کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے مختلف دیہات کے مکین تاحال امداد کیلئے کسی مسیحا کے منتظر ہیں۔

متعلقہ عنوان :