روس کے جدید ترین جنگی ہتھیار منظرعام پرآ گئے

جمعرات 7 مئی 2015 08:50

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 مئی۔2015ء) دوسری جنگ عظیم میں نازی جرمنی کو شکست دینے کی 70ویں سالگرہ کے موقع پر روس اپنی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی پریڈ کرے گا۔نو مئی کو منعقد ہونے والی پریڈ سے پہلے وسطی ماسکو میں اس کی ریہرسل کے موقعے پر پہلی بار چند جدید ترین ہتھیاروں کو منظرعام پر لایا گیا ہے۔ سامنے لائے جانے والی ہتھیاروں میں جدید ترین ٹینک آرماتا ٹی 14 بھی شامل ہے۔

روس کی اس ایجاد کے بارے میں کافی باتیں کی جا رہی ہیں۔آرماتا ٹی 14 کو سوویت یونین زمانے کے ٹینکوں کی جگہ لینے والا جدید ترین ٹینک قرار دیا جا رہا ہے۔آرماتا ٹی 14 کو سویت یونین زمانے کے ٹینکوں کی جگہ لینے والا جدید ترین ٹینک قرار دیا جا رہا ہے۔ روسی فوج کے مطابق یہ ٹینک بہت حد تک خودکار ہے اور اس کی بنیاد پر مستقبل میں روبوٹک ٹینک پر تیار کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

اس میں ریموٹ کنٹرول مشین گن نصب ہے جبکہ 125 ایم ایم ہموار دہانے والی توپ نہ صرف گولے بلکہ گائیڈڈ میزائل فائر کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔ اس ٹینک کا تین رکنی عملہ اگلے حصے میں واقع مضبوط ترین بکتر بند حصے میں موجود ہوتا ہے اور اس طرح یہ ٹینک کے فائرنگ سسٹم سے دور ہوتا ہے۔ آرماتا ٹی 14 کے اندر مختلف نوعیت کی عسکری صلاحیتیں موجود ہیں۔

یہ نہ صرف ٹینک ہو گا بلکہ ضرورت پڑنے پر انجینیئرنگ گاڑی، راکٹ داغنے والا لانچر اور اس سے ملتے جلتے کام کر سکتا ہے۔ 2020 میں روسی فوج کو آرماتا ٹینکوں کی فراہمی شروع ہو جائے گی اور یہ سویت دور کے ٹینکوں کی جگہ لیں گے۔ روسی فوج کو 23 سو آرماتا ٹی 14 ٹینک دیے جائیں گے۔ ہفتہ وار جریدے جینز ڈیفنس کے مطابق ٹی 14 ٹینک اور دیگر مسلح سسٹمز روس کے اپنے تیار کردہ ہیں اور 1960 اور 1970 کی دہائی کے بعد یہ مسلح بکتر بند گاڑیوں میں آنے والی اب تک کی سب سے بڑی تبدیلی کی عکاسی کرتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :