پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے کھل گئے ، زمبابوے سکیورٹی وفد کا سکیورٹی صورتحال پر مکمل اظہار اطمینان ، مہمان ٹیم 19مئی کو لاہور پہنچے گی،3و ن ڈے ،2ٹی 20میچز کھیلے گی ، زمبابوے کرکٹ اور پی سی بی کے درمیان مفاہمت کی یادداشت تقریباً مکمل ہو چکی ،صرف چند چیزوں پر بات ہونی باقی ہے تاہم اس دورے پر اصولاً اتفاق ہو چکا ہے،ر آنے والے برسوں میں زمبابوے کی ٹیم صرف لاہور نہیں بلکہ پاکستان کے دوسرے شہروں میں بھی میچ کھیلے گی،الیسٹر کیمبل ،پاکستان اب بھی غیر محفوظ ملک ہے ، انٹرنیشنل ٹیمیں یہاں آنے سے گریز کریں ، آئی سی سی نے بھی انٹرنیشنل امپائرز دینے سے انکار کردیا ہے ، انٹرنیشنل تنظیم فیکا دورہ زمبابوے کی اب بھی مخالف

جمعرات 7 مئی 2015 08:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 مئی۔2015ء)زمبابوے کرکٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر الیسٹر کیمبل کا کہنا ہے کہ زمبابوے کی کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان دراصل ابتدا ہے اور انھیں امید ہے کہ آنے والے برسوں میں زمبابوے کی ٹیم پاکستان کے دوسرے شہروں میں بھی میچ کھیلے گی۔الیسٹر کیمبل زمبابوے کے پانچ رکنی سکیورٹی وفد کے ساتھ لاہور آئے ہیں اور انھوں نے بدھ کو زمبابوے کی ٹیم کے دورہ پاکستان کے موقع پر فراہم کی جانے والی سکیورٹی کا جائزہ لیا۔

زمبابوے کی ٹیم 19 مئی کو لاہور پہنچ رہی ہے اور اس دورے میں وہ تین ون ڈے انٹرنیشنل اور دو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلے گی۔یہ تمام پانچوں میچز قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے۔الیسٹر کیمبل نے لاہور میں سکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زمبابوے کرکٹ اور پی سی بی کے درمیان مفاہمت کی یادداشت تقریباً مکمل ہو چکی ہے صرف چند چیزوں پر بات ہونی باقی ہے تاہم اس دورے پر اصولاً اتفاق ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

میں زمبابوے کی ٹیم کے پاکستان آنے کے سلسلے میں بہت پرجوش ہوں اور میں خود کرکٹر کی حیثیت سے پاکستان کے متعدد دورے کر چکا ہوں۔ اس دورے کے سلسلے میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے بات چیت گذشتہ سال شروع ہوئی تھی۔ یہ دورہ دراصل ابتدا ہے اور آنے والے برسوں میں زمبابوے کی ٹیم صرف لاہور نہیں بلکہ پاکستان کے دوسرے شہروں میں بھی میچ کھیلے گی۔الیسٹر کیمبل الیسٹر کیمبل نے کہا کہ وہ زمبابوے کی ٹیم کے پاکستان آنے کے سلسلے میں بہت پرجوش ہیں اور وہ خود کرکٹر کی حیثیت سے پاکستان کے متعدد دورے کر چکے ہیں۔

اس دورے کے سلسلے میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے بات چیت گذشتہ سال شروع ہوئی تھی۔ یہ دورہ دراصل ابتدا ہے اور آنے والے برسوں میں زمبابوے کی ٹیم صرف لاہور نہیں بلکہ پاکستان کے دوسرے شہروں میں بھی میچ کھیلے گی۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور سکیورٹی کے ذمہ دار ادارے یقیناً اس دورے کی کامیابی کے لیے پوری کوشش کر رہے ہیں۔دوسری جانب انٹرنیشنل کرکٹرز کی تنظیم فیکا نے پاکستان کو اب بھی غیرمحفوظ ملک قرار دیتے ہوئے تمام ٹیموں کو پاکستان میں کھیلنے سے خبردار کیا ہے۔

قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان اور زمبابوے کے درمیان کھیلی جانے والی یہ سیریز آئی سی سی کے امپائروں کے بغیر کھیلی جائے گی کیونکہ آئی سی سی نے اپنے میچ آفیشلز کی تقرری کرنے سے انکار کر دیا ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ سے کہا ہے کہ وہ ان میچوں میں اپنے امپائر مقرر کرے۔