کوئٹہ،فائرنگ کے مختلف واقعات میں4 افرادجاں بحق ،2خواتین سمیت6افرادزخمی ،واقعے کے بعدشہر کے حالات کشیدہ اور دکانیں اور مارکیٹیں بند ہوگئیں

منگل 26 مئی 2015 06:18

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 مئی۔2015ء)کوئٹہ میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں4 افرادجاں بحق جبکہ 2خواتین سمیت6افرادزخمی ہوگئے واقعے کے بعدشہر کے حالات کشیدہ ہوگئے اور شہر میں دکانیں اور مارکیٹیں بند ہوگئیں مشتعل افراد کی جانب سے ہوائی فائرنگ کی گئی اور کبیر بلڈنگ مسجد کے قریب نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 3 افراد زخمی ہوگئے جس کے بعد حالات مزید کشیدہ ہوگئے مغربی بائی پاس پرمشتعل افراد نے احتجاجاََکوئٹہ چمن شاہراہ کوبلاک کردیاوزیرداخلہ بلوچستان میرسرفراز بگٹی نے حالات کنٹرول کرنے کیلئے کوئٹہ شہرمیں ایف سی اور پولیس کی نفری بڑھادی گئی وزیراعلیٰ بلوچستان نے کوئٹہ شہرمیں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کانوٹس لے لیاوزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی، صوبائی وزیراطلاعات عبدالرحیم زیارتوال اورصوبائی وزیرایس اینڈجی ڈی نواب محمدخان شاہوانی پرمشتمل کمیٹی تشکیل دیدی جو شہرکے صورتحال جائزہ لے گی بلوچستان شیعہ کانفرنس نے کوئٹہ میں ہونے والے واقعات کیخلاف آج کوئٹہ شہرمیں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیاحکومت نے شہر میں کشیدہ حالات کے باعث ایک ہفتے کیلئے موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے قندھاری بازارمیں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ایک تاجرانورعلی کوقتل کردیاجبکہ ایک راہگیرمحمداعظم شدیدزخمی ہوگئے زخمی اورلاش کوفوری طورپرسی ایم ایچ منتقل کردیاگیالاش کوضروری کارروائی کے بعدورثاء کے حوالے کر دیا گیا دریں اثناء کوئٹہ کے علاقے سلیم کمپلیکس کے قریب نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں50سالہ محمد ہاشم اور25سالہ عبدالحکیم موقع پرجاں بحق جبکہ دوخواتین بی بی قمراوربی بی فاطمہ عباس علی ،نصراللہ،محمدداؤدزخمی ہوگئے جنہیں فوری طورپرسی ایم ایچ منتقل کردیاگیاسلیم کمپلیکس روڈ پرواقعہ کے بعدمشتعل افراد نے جناح روڈ پر زہری مسجد کے قریب فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں تین افرادمحمدایاز،حاجی باقر،اورعباس زخمی ہوگئے جنہیں فوری طورپرہسپتال منتقل کردیاگیامحمد عباس زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا فائرنگ کے واقعات کے بعدشہرمیں دکانیں بند ہوگئیں اورلوگ خوف کے مارے گھرکوچلے گئے علاوہ ازیں بلوچستان شیعہ کانفرنس اورمجلس وحدت المسلمین نے لاش کے ہمراہ آئی جی چوک پردھرنادیامظاہرین کاکہناتھاکہ جب تک صورتحال کوکنٹرول نہیں کیاجاتااس وقت تک احتجاج جاری رہے گامجلس وحدت المسلمین کے رہنماء رکن صوبائی اسمبلی سید رضا آغا بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدرداؤد آغا،ہزارہ قبیلے کے سربراہ وسابق صوبائی وزیرسعادت علی ہزارہ نے کہاکہ حکومت جان بوجھ کر حالات خراب کرنے کی کوشش کررہاہے آئی جی بلوچستان ہمارے لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ پرکیوں خاموش ہے اوردن دیہاڑے لوگوں کو ٹارگٹ دہشت گردی نہیں تواورکیاہے کالعدم تنظیموں کے زیراہتمام سرعام سڑکوں پردھرنے اورمظاہرے کئے جاتے ہیں جبکہ ہمارے لوگوں کے ساتھ لائسنس یافتہ اسلحہ ہونے کے باوجود گرفتارکرکے تشددکانشانہ بناتے ہیں اس طرح کی صورتحال پرخاموش نہیں رہیں گے ہزارہ قوم نہ دہشت گرد ہے اورنہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہے مجلس وحدت المسلمین کے مرکزی جنرل سیکرٹری راجہ ناصرعباس نے دھرنے کے شرکاء سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ واقعہ قابل مذمت ہے اورشیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے لوگوں کوٹارگٹ کیاجارہاہے جوقابل مذمت ہے انہوں نے کہاکہ ہمیں مجبورنہ کیاجائے کہ ہم بھی احتجاج کرنے پرمجبورہوانہوں نے کہاکہ ضرب عضب آپریشن کے بعدتوقع تھی کہ دہشت گردوں کیخلاف بھرپورکاروائی ہوگی مگراس کے باوجودکچھ نہیں ہوااورآئے روزکوئٹہ سمیت بلوچستان بھرمیں ہمارے لوگوں کوٹارگٹ کیاجارہاہے مجلس وحدت المسلمین نے سی سی پی او کوئٹہ سے مذاکرات کرنے سے انکارکردیابعدمیںآ ئی جی پولیس محمدعملش سے کامیاب مذاکرات کے بعددھرناختم کرنے کااعلان کیااورگزشتہ روزگرفتارہونے والے دوافرادکوبھی رہاکردیاگیاآئی جی بلوچستان محمدعملش نے کہاکہ کوئٹہ شہرمیں واقعات کی مذمت کرتے ہیں اورپولیس دہشت گردوں کیخلاف بھرپورکاروائی کررہی ہے آج امن وامان کے حوالے ایک اجلاس منعقد ہوگاجس میں تمام ترصورتحال کاجائزہ لیں گے کبیربلڈنگ میں مسجد پرفائرنگ کے واقعہ کے بعدلوگوں نے احتجاجاََجناح روڈکوبلاک کرکے مظاہرہ کیااورمطالبہ کیاکہ مسجد پرفائرنگ کرنے والوں کیخلاف بھرپورکاروائی کی جائے بصورت دیگرہم سخت احتجاج کرنے پرمجبورہونگے جبکہ قندھاری بازاراورسلیم کمپلیکس میں ٹارگٹ کلنگ کیخلاف ہزارہ کمیونٹی نے احتجاجاََکوئٹہ چمن شاہراہ کوبلاک کیااورمطالبہ کیاکہ واقعہ میں ملوث ملزمان کوفوری طورگرفتارکیاجائے اوربعدمیں مغربی بائی پاس کوٹریفک کیلئے کھول دیاگیا۔