قیامت خیز گرمی، بھارت میں ہلاکتیں500سے تجاوز کرگئیں

منگل 26 مئی 2015 06:25

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 مئی۔2015ء)ان دنوں بھارت اور پاکستان کے میدانی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔ بھارتی حکام کے مطابق گرمی کی حالیہ لہر اب تک 500 سے زائد افراد کی جان لے چکی ہے۔جرمن خبر رساں اداریکے مطابق بھارت کی جنوبی ریاستیں آندھرا پردیش اور تیلنگانہ گرمی کی شدت سے سب سے زیادہ متاثر ہیں جہاں بعض جگہوں پر درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔

اس علاقے میں گرمی نے اپریل ہی سے اپنے رنگ دکھانا شروع کر دیے تھے تاہم زیادہ تر ہلاکتیں گزشتہ 10 دنوں کے دوران ہوئی ہیں۔تیلنگانہ میں 15 اپریل سے اب تک ہیٹ اسٹروک کے سبب 186 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ کمشنر بھمبل رام مینا کے مطابق ان میں سے 50 سے زائد ہلاکتیں اتوار اور آج پیر کے روز ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

تیلنگانہ کی ہمسایہ ریاست آندھرا پردیش میں گزشتہ ایک ہفتے یعنی 18 مئی سے اب تک 246 افراد گرمی کے باعث ہلاک ہوئے ہیں۔

آندھرا پردیش کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے حکام کے مطابق ضلع پاراکسم میں 57 افراد ہلاک ہوئے۔ درالحکومت نئی دہلی سمیت بھارت کے شمالی اور وسطی علاقے گرمی کی سخت لپیٹ میں ہیں۔ بھارت کے سرکاری ٹیلی وڑن دور درشن کے مطابق نئی دہلی اور اس کے مضافاتی علاقوں میں گرمی کے باعث ہونے والی مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 35 جبکہ اڑیسا اور مغربی بنگال میں 24 لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔

گرمی اور آندھیوں کے باعث مدھیا پردیش، جھارکھنڈ اور راجھستان میں حالیہ دنوں کے دوران 20 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔امدادی کارکنوں کے مطابق ہلاکتوں کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ بہت سے دور دراز علاقوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی اطلاعات موصول نہیں ہو پاتیں۔عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سخت گرمی والے دن کے حصے یعنی صبح 11 بجے سے لے کر سہ پہر چار بجے تک اپنے گھروں یا کام کی جگہوں سے باہر نکلنے سے گریز کریں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سخت گرمی والے دن کے حصے یعنی صبح 11 بجے سے لے کر سہ پہر چار بجے تک اپنے گھروں یا کام کی جگہوں سے باہر نکلنے سے گریز کریں

متعلقہ عنوان :