شاہانہ طرزِ زندگی؟ طیب ایردوآن کی مستعفی ہونے کی پیش کش،حزب اختلاف کے لیڈر کا نئے قصرِ سفید میں سنہری ٹوائیلٹ موجود ہونے کا دعویٰ

منگل 2 جون 2015 09:13

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 جون۔2015ء)ترک صدر رجب طیب اردوآن نے حزبِ اختلاف کی بڑی جماعت کے قائد کی جانب سے خود پر لگائے گئے شاہانہ ٹھاٹ باٹ کے الزامات ثابت ہونے پر مستعفی ہونے کی پیش کش کی ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ اگر قائد حزب اختلاف ان کے نئے محل میں ٹوائیلٹ کی ایک بھی سونے کی سیٹ دریافت کر لیں تو وہ عہدہ چھوڑ دیں گے۔ری پبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) کے لیڈر کمال قلیچ دار اوغلو نے سات جون کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے مہم کے دوران اپنی تقریروں میں متعدد مرتبہ صدر ایردوآن پرشاہانہ رہن سہن اختیار کرنے کے الزامات عاید کیے ہیں۔

انھوں نے ہفتے کے روز ازمیر شہر میں ایک انتخابی ریلی میں تقریرکرتے ہوئے کہا تھا کہ ''جنٹل مین انقرہ میں آپ کے لیے محل تعمیر کیا گیا ہے،طیارے خرید کیے گئے ہیں،مرسیڈیز کاریں لی گئی ہیں،سنہری سیٹیں خریدی گئی ہیں اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کیسے ٹوائیلٹ کو استعمال کرتے ہیں''۔

(جاری ہے)

صدر رجب ایردوآن نے قلیچ دار اوغلو کو چیلنج کیا ہے کہ وہ اپنے اس بیان کو ثابت کریں۔

اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ ''میں آپ کو دعوت دیتا ہوں کہ آپ صدارتی محل میں تشریف لائیے۔آپ ان واش رومز میں سے کسی ایک میں بھی ٹوائیلٹ کی سنہری سیٹ دریافت کر لیتے ہیں تو مجھے اس پر حیرت ہوگی''۔واضح رہے کہ رجب طیب ایردوآن گذشتہ سال اگست میں صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد ایک ہزار کمروں پر مشتمل نوتعمیر شدہ صدارتی محل میں منتقل ہوئے تھے۔

دارالحکومت انقرہ میں ایک پہاڑی پر واقع اس کمپلیکس کا نام قصرِ سفید ہے۔یہ صدارتی محل رات کے وقت برقی قمقوں سے جگمگا اٹھتا ہے اور اس کے ہر طرف سفید روشنیاں بکھر جاتی ہیں۔اس متنازعہ محل کے بارے میں مختلف کہانیاں گردش کررہی ہیں۔تاہم ترک صدر نے اس حوالے سے انٹریو میں حزب اختلاف کے لیڈر کو مخاطب کرکے کہا ہے کہ ''اگر وہ سونے کا ٹوائیلٹ دریافت کر لیتے ہیں تو میں صدارت سے مستعفی ہوجاوٴں گا''۔