روس کی طرف سے ’بلیک لسٹ‘ کا دفاع،’بلیک لسٹ‘ میں شامل سیاستدانوں کے نام روس نے ابھی تک خفیہ رکھے تھے ، مقصد ان افراد کو پریشانی سے بچانا تھا ، روسی سفارتکار

منگل 2 جون 2015 09:13

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 جون۔2015ء)روسی سیاستدانوں پر عائد یورپی پابندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے ماسکو حکومت نے کہا ہے کہ اب یورپی سیاستدانوں پر عائد روسی سفری پابندیوں پر تنقید کرنا بلا جواز ہے۔ روس نے تقریبا نوّے یورپی سیاستدانوں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ غیر ملکی خبررسا ں ادارے نے ایک سینیئر روسی سفارت کار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ روس کی طرف سے یورپی سیاستدانوں پر عائد کی جانے والی پابندیاں ان ’یورپی پابندیوں‘ کا جواب ہیں، جو یورپی ممالک نے جرمنی کی قیادت میں روس کے خلاف عائد کی تھیں۔

مغربی ممالک اور یورپی سیاستدانوں نے ان پابندیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جس پر ماسکو حکومت نے حیرانی کی اظہار کیا ہے۔روسی سفارتکار کا کہنا تھا کہ ’بلیک لسٹ‘ میں شامل سیاستدانوں کے نام روس نے ابھی تک خفیہ رکھے تھے اور یہ لسٹ یورپی ممالک کی اپیل پر انتہائی ’خفیہ اور اعتماد‘ کے ساتھ مہیا کی گئی تھی جبکہ اس کا مقصد پابندیوں کی زد میں آنے والے افراد کو مزید پریشانیوں سے بچانا تھا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ چند روز پہلے ایک جرمن سیاستدان کو سفری پابندی سے متعلق اس وقت بتایا گیا، جب وہ ماسکو ایئر پورٹ پر پہنچ چکے تھے اور انہیں ساری رات ایئرپورٹ کے ٹرانزٹ ایریا میں گزارنا پڑی۔ اس روسی سفارت کار کا کہنا تھا کہ یورپ کی طرف سے یہ لسٹ ساتھیوں کے مسائل کم کرنے کے لیے منگوائی گئی تھی یا کہ ایک نئے ’سیاسی شو‘ کے لیے ؟ بتایا گیا ہے کہ روس نے اسی طرح کی ایک لسٹ امریکی سیاستدانوں کی بھی تیار کر رکھی ہے کیونکہ یوکرائن کے معاملے میں یورپ کے ساتھ ساتھ امریکا نے بھی روس پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

متعلقہ عنوان :