ایران کے فوجی مشیر کی الرمادی کے نزدیک ہلاکت،عراقی فورسز کا گائیڈ ایرانی کمانڈر جنوب مغربی شہر اہواز میں سپرد خاک

منگل 2 جون 2015 09:09

رمادی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 جون۔2015ء)ایران کا ایک فوجی مشیر عراق کے مغربی شہر الرمادی کے نزدیک داعش کے خلاف سرکاری سکیورٹی فورسز کی رہ نمائی کرتے ہوئے ہلاک ہوگیا ہے۔ایران کے سرکاری خبررساں ادارے نے پیر کو ایک بیان میں بتایا ہے کہ فوجی مشیر جاسم نوری گذشتہ جمعرات کو ہلاک ہوئے تھے۔وہ عراق میں جانے سے قبل خانہ جنگی کا شکار شام میں بھی فوجی مشیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے تھے۔

تاہم ادار ے نے ان کی ہلاکت سے متعلق مزید تفصیل بیان نہیں کی ہے کہ ان کی موت کن حالات میں ہوئی تھی۔اس فوجی مشیر کی آخری رسومات ایران کے جنوب مغربی شہر اہواز میں ادا کی گئی ہیں اور سوموار کو ان کی میت سپردخاک کردی گئی ہے۔ان کی آخری رسومات میں ایران کے بعض سیاسی اور فوجی لیڈروں نے شرکت کی ہے۔

(جاری ہے)

اہواز کے پیش امام قاسم خزیراوی نے نماز جنازہ کے موقع پر جاسم نوری کی حیات وخدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ ایک تجربے کار فوجی کمانڈر تھے۔

انھوں نے 1980ء سے 1988ء تک ایران اور عراق کے درمیان لڑی گئی جنگ میں حصہ لیا تھا۔وہ عراق میں مزاحمتی جنگجووٴں کے ساتھ اپنے تجربے کے تبادلے کے لیے موجود تھے۔واضح رہے کہ ایران شام اور عراق کی حکومتوں کو داعش کے خلاف لڑائی میں اسلحہ اور فوجی مشیر مہیا کررہا ہے اور اس کے اب تک متعدد فوجی مشیر ان دونوں ممالک میں داعش کے خلاف لڑتے ہوئے ہلاک ہو چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :