تعلیم کا شعبہ ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے تعلیم پر بجٹ کا 27 فیصد خرچ کیا جائے گا‘ صوبائی وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا

ہفتہ 13 جون 2015 07:22

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 جون۔2015ء) وزیر خزانہ عائشہ غوث کا آئندہ مالی سال 2015-16ء کی بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تعلیم کا شعبہ ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ تعلیم پر بجٹ کا 27 فیصد خرچ کیا جائے گا۔ پنجاب میں تعلیم کے لئے 320 ارب 20 کروڑ روپے جبکہ صحت کے لئے 31 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ صوبہ بھر میں 500 مراکز صحت تعمیر کئے جائیں گے۔

وزیر خزانہ عائشہ غوث کا کہنا تھا کہ پنجاب میں سیلز ٹیکس کا نیا نظام رائج کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے تقریباً 12 سیکٹرز پر 17 فیصد کے بجائے 2 سے 10 فیصد تک فلیٹ ریٹ سیلز ٹیکس لاگو ہوگا۔ وزیر خزانہ پنجاب کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ساڑھے 7 فیصد اور میڈیکل الاوٴنس میں 25 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے میڈیکل الاوٴنس میں اضافہ پنشنرز کو بھی ملے گا۔

(جاری ہے)

سرکاری ملازمین کے 2 ایڈہاک ریلیف الاوٴنسز بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ سرکاری ملازمتوں میں خواتین کیلئے 15 فیصد کوٹہ مقرر کیا گیا ہے جبکہ سرکاری ملازمتوں میں خواتین کی عمر کی حد میں تین سال رعایت دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ گریڈ 18 سے 20 تک کے ڈاکٹروں کی 10 ہزار آسامیاں پیدا کی جائیں گی۔ انہوں نے پنجاب میں کم ازکم تنخواہ 12 ہزار سے بڑھا کر 13 ہزار کرنے کا اعلان بھی کیا۔

وزیر خزانہ عائشہ غوث نے بتایا کہ پنجاب میں آئندہ مالی سال کے لئے ترقیاتی بجٹ 400 ارب روپے، لیپ ٹاپ سکیم کے لئے 5 ارب، کسانوں کو ٹریکٹر دینے کیلئے 5 ارب روپے، لائیو سٹاک کے شعبے کے لئے 8 ارب 59 کروڑ روپے، محکمہ پولیس کیلئے 94 ارب 62 کروڑ روپے، محکمہ آبپاشی کے لئے 50 ارب 85 کروڑ روپے، دیہی علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر ومرمت کے لئے 150 ارب، معدنی ذخائر سے استفادہ کے لئے 2 ارب 17 کروڑ کی رقم، ماڈل مویشی منڈیوں کیلئے 80 کروڑ روپے، مواصلات اور ورکس کے لئے 81 ارب روپے، سیاحت کے فروغ کے لیے 93 کروڑ روپے جبکہ زرعی شعبے کے لئے 19 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی پر 20 ارب روپے خرچ ہونگے۔ مظفر گڑھ میں ترکی کے تعاون سے بنے ہسپتال کی توسیع کے لئے ایک ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ جھنگ اور ساہیوال میں نئی یونیورسٹیاں قائم کی جائیں گی۔ پسماندہ علاقوں میں چار دانش سکول بھی قائم کئے جائیں گے۔ بے روزگاروں کے لیے اپنا روزگار اسکیم کے تحت 50 ہزار گاڑیاں فراہم کی جا رہی ہیں اور اس منصوبے کے لیے 31 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

صوبائی حکومت محنت کشوں کیلئے لاہور اور ملتان میں رہائشی منصوبے بھی شروع کرے گی۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی اسمبلی آمد پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا۔ اپوزیشن اراکین سیاہ پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شریک ہوئے۔ اپوزیشن اراکین نے بجٹ تقریر کے دوران سپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کئے رکھا جبکہ شدید نعرہ بازی بھی کی۔

متعلقہ عنوان :