صوبائی اسمبلی پنجاب کا پندرھو اں اجلاس ، مالی سال 2015-16ء کا تاریخ کا سب سے بڑا 47 ارب 47 کروڑ روپے کا متوازن بجٹ پیش

ہفتہ 13 جون 2015 07:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 جون۔2015ء) صوبائی اسمبلی پنجاب کے پندرھویں اجلاس میں مالی سال 2015-16ء کا تاریخ کا سب سے بڑا 47 ارب 47 کروڑ روپے کا متوازن بجٹ پیش کر دیا گیا۔ بجٹ وزیر خزانہ پنجاب ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے پیش کیا۔ گزشتہ روز اجلاس 2 بجے سہ پہر شروع ہونا تھا لیکن حسب روایت اجلاس ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے سپیکر رانا محمد اقبال خان کی زیر صدارت شروع ہوا۔

اس وقت تک حکومتی اراکین اسمبلی کی کثیر تعداد ایوان میں موجود تھی جبکہ اپوزیشن نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر شرکت کی۔ تلاوت کلام پاک کے بعد سپیکر نے وزیر خزانہ پنجاب ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کو بجٹ پیش کرنے کی دعوت دی۔ اس دوران اپوزیشن اراکین نے احتجاجی نعرے لگاتے ہوئے ”جھوٹ ہے جھوٹ ہے“ کے نعرے لگا کر ایوان کو مچھلی منڈی بنا دیا۔

(جاری ہے)

یہ سلسلہ بجٹ تقریر کے دوران مسلسل چلتا رہا جبکہ حکومتی بنچوں کی جانب سے ”سچ ہے سچ ہے“ کے نعروں کی آوازیں بلند ہوتی رہیں۔ بجٹ تقریر کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ایوان میں داخل ہوئے تو ان کے ہمراہ آنے والے ممبران اور حکومتی سیٹوں پر بیٹھے ہوئے اراکین اسمبلی نے ”شیر آیا شیر آیا“ کے نعرے لگائے جس سے ایوان تالیوں اور نعروں سے گونج اٹھا۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے اراکین نے نعرے بلند کرنے شروع کر دیئے ”گو شہباز گو“ لیکن وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے بڑے اعتماد اور حوصلے سے بجٹ تقریر مکمل کی۔ بجٹ تقریر کے بعد مسلم لیگ (ن) نے اپنی جگہ پر کھڑے ہو کر ایک دوسرے کو مبارکباد دی اور حکومت کے حق میں نعرے بازی کی۔ جس کے بعد سپیکر نے اجلاس 15 جون بروز پیر 2 بجے دوپہر تک ملتوی کر دیا۔