کراچی کے دوجوہری پاور پلانٹس پر اب تک48 ارب روپے خرچ ہو چکا،رپورٹس

پیر 29 جون 2015 08:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 جون۔2015ء)تمام مشکلات کے باوجود پاکستان نے چین کی مددسے اپناجوہری توانائی پروگرام جاری رکھا ہواہے اور گزشتہ سال کراچی کے دو جوہری پلانٹس پر48 ارب روپے خرچ کئے جاچکے ہے جن کی مجموعی پیداواری صلاحیت 2177 میگاواٹ ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ختم ہونے والے مالی سال کے جولائی سے مئی عرصے کے دوران چین نے دو جوہری پلانٹ (کے ٹو اور کے تھری)کے لیے 48 ارب روپے کے قرضے فراہم کئے۔

اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق یہ رقم پاور پلانٹس کے چینی سپلائرز کو دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹس کے مطابق ان پاور پلانٹس کی مجموعی لاگت (قیمت)9.5 ارب روپے ہے ان پروجیکٹس کی منصوبہ بندی پاکستان پیپلزپارٹی کے دور میں کی گئی تھی تاہم جولائی 2013 میں پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت نے ان کی منظوری دی تھی۔چین اور پاکستان نے گزشتہ سال قرضوں کے معاہدے پر دستخط کئے تھے اور اٹامک انرجی کمیشن کو بھی اس میں شامل کردیاگیا ہے تاہم وفاقی حکومت ہی ضامن ہوگی اور قرضوں کو واپس کرے گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اگر حکومت جوہری پلانٹس پرہونے والے اخراجات کو بجٹ دستاویز میں شامل کرتی تواس کے لیے بجٹ خسارے کوجی ڈی پی کے ۵فی صد تک کے لگ بھگ رکھنا مشکل ہوتا۔

متعلقہ عنوان :