فرانس، حملہ آور کی مقتول کے کٹے سر کے ساتھ سیلفی ، یاسین صالحی نامی ایک مشتبہ دہشت گرد نے کارخانے میں گھس کر کمپنی ڈائریکٹر کا سر تن سے جدا کردیا تھا

پیر 29 جون 2015 08:47

پیرس( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 جون۔2015ء ) فرانس کے مشرقی علاقے لیون میں ایک غیر ملکی فرم کے مرکز پر حملہ کرنے والے مشتبہ شدت پسند یاسین صالحی نے کمپنی کے مقتول ڈائریکٹر کے کٹے سر کے ساتھ "سیلفی" بنائی ہے جسے شمالی امریکا کے ایک نمبر پر "وٹس آپ" نمبر پر بھیجا گیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق فرانسیسی ذرائع کے مطابق "سیلفی" کے انداز میں بنائی گئی تصویر کی چھان بین جاری ہے، قاتل نے مقتول کے تن سے جدا کیے گئے سر کے ساتھ بنائی گئی "سیلفی" کو شمالی امریکا کے ایک نمبر پر بھیجا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیش کار اس بات کی چھان بین کررہے ہیں کہ آیا تصویر موصول کرنے والا "واٹس آپ" نمبر اس وقت فرانس کے اندر ہے یا باہر ہے۔خیال رہے کہ یاسین صالحی نامی ایک مشتبہ دہشت گرد نے دو روز قبل فرانس میں مصنوعی گیس کے ایک کارخانے میں گھس کر کمپنی کے ڈائریکٹر سان کوانٹن فالافییہ کو ذبح کرنے کے بعد اس کا سر تن سے جدا کردیا تھا۔

(جاری ہے)

صالحی اس سے قبل مقتول کے ساتھ اسی کمپنی میں کام بھی کرچکا ہے۔فرانسیسی پراسیکیوٹر جنرل برنار کاز نوف کا کہنا ہے کہ شدت پسند 35 سالہ یاسین صالحی کو پولیس نے جائے واردات سے حراست میں لیا ہے تاہم حکام نے اسے سنہ 2006ء اور 2008ء کے دوران ریاستی سلامتی کے حوالے سے مشکوک اشخاص کی فہرست میں بھی شامل رکھا جا چکا ہے۔ شدت پسند کے والد الجزائری جب کہ والدہ مراکشی عرب ہیں۔فرانسیسی انٹیلی جنس نے سنہ 2011ء اور 2014ء میں اسے شدت پسندوں کے ساتھ تعلقات کے شبے میں دوبارہ مشکوک افراد کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :