یونانی پارلیمان نے بیل آوٴٹ پیکج پر ریفرنڈم کروانے کی حمایت کر دی ، یونان کی سے معاشی بحران سے نکلنے کے لیے بیل آوٴٹ پیکج کی مدت میں مزید توسیع کی درخواست مسترد

پیر 29 جون 2015 08:48

ایتھنز (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 جون۔2015ء)یونان کی پارلیمان نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی شرائط کے مطابق بیل آوٴٹ ماننے کے لیے ریفرنڈم کروانے کے متنازعہ منصوبے کی حمایت کر دی ۔یونان کی پارلیمان کی جانب سے یہ توثیق ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب یورو زون کے وزرائے خزانہ نے یونان کی جانب سے معاشی بحران سے نکلنے کے لیے دییجانے والے بیل آوٴٹ پیکج کی مدت میں 30 جون کے بعد تک توسیع کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔

خیال رہے کہ ایک روز قبل یونان کے وزیراعظم ایلکسس تسیپراس نے اعلان کیا تھا کہ دیوالیہ ہونے سے بچنے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے رکھی گئیں شرائط کو ماننے کے بارے میں ملک میں پانچ جولائی کو ریفرنڈم کرائیں گیسنیچر کو جب پارلیمان میں ریفرنڈم سے متعلق تحریک پیش کی گئی تو 300 اراکین میں سے 179 نے اس کے حق میں ووٹ ڈالا،دوسری جانب یورو گروپ کے سربراہ جیرون ڈیشیبلوم نے کہا کہ بیل آوٴٹ پیکج کے بارے میں بات چیت جمعے کو شروع ہوئی جب یونان نے حیران کن طور پر دیوالیہ پن سے بچنے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے رکھی گئیں شرائط کو ماننے کے بارے میں ریفرینڈم کرانے کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ یونان نے یہ اعلان کر کے بات چیت کے عمل کو ختم کر دیا تھا۔جیرون ڈیشیبلوم کے مطابق وزرائے خزانہ دوبارہ ملیں گے تاکہ نئے پیش آنے والے واقعات کے نتائج پر بات چیت کی جا سکے۔ادھر عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹینا لوگارٹ نے بی بی سی سے گفتگو میں کہا ہے کہ یونان کی حکومت کی جانب سے بیل آوٴٹ پیکج کے حوالے سے ریفرنڈم کا منصوبہ منگل کے بعد سے غیر موثر ہو جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ ان تجاویز اور انتظامات کے بارے میں ووٹ دیں گے جن کا وجود ہی نہیں رہے گا۔تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یونان کے لیے اب بھی موقع ہے کہ وہ یورو زون کی تجاویز تسلیم کرنے کے لیے اپنے ذہن کو بدلے۔یونانی وزیراعظم ایلکسس تسیپراس ملک میں پچھلی حکومت کے دوران مفلوج کر دینے والی کٹوتیوں اور سماجی بہبود کی سہولیات کے خاتمے کے خلاف اقدامات کے وعدے پر اقتدار میں آئے تھے اور ان کا مطالبہ رہا ہے کہ یونان پر واجب الادا قرضوں کی ادائیگی میں سہولت ملنی چاہیے۔

انھوں نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے اصلاحات کے بدلے میں یونان کے بیل آوٴٹ پیکج میں پانچ ماہ کی توسیع کی پیشکش کو مسترد کر دیا تھا۔خیال رہے کہ یونان کو عالمی مالیاتی اداروں اور مشترکہ کرنسی یورو کے رکن ملکوں سے تقریباً سوا سات ارب یورو کے ہنگامی قرض کی ضرورت ہے۔اگر جون کے اختتام سے پہلے یہ قرض نہ ملا تو یونان ڈیڑھ ارب یورو سے زیادہ مالیت کے پرانے قرض عالمی مالیاتی اداروں کو واپس ادا نہیں کر پائے گا۔

قرض کی ادائیگی میں ناکامی کا مطلب دیوالیہ پن ہو گا جس کے باعث یونان کو یورو کی مشترکہ کرنسی سے خارج کر دیا جائے گا جو یورپی اتحاد سے اخراج پر بھی منتج ہو سکتا ہے۔یونان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے اور اس کو یورپی اتحاد میں رکھے جانے کی کوششوں میں یورپی یونین اور یونان کے کئی اجلاس ہوئے ہیں۔ان مذاکرات میں یونان نے امیروں اور کاروباری اداروں پر نئے ٹیکسوں سمیت سمجھوتے کے لیے نئی تجاویز پیش کی تھیں۔یونان کا مجموعی قرض اْس کی مجموعی سالانہ قومی پیداوار کے دگنے کے لگ بھگ ہے اور ماہرین کے بقول اگر اْسے ادائیگی میں سہولت نہ ملی تو یونان کے لیے ہر کچھ عرصے بعد نئے قرضوں کے حصول کے چکر سے نکلنا مشکل ہو گا۔

متعلقہ عنوان :