پہلے دن کے کھیل کے بعد ٹیم سنبھل نہ سکی ،پورے میچ میں دباؤ کا شکار رہی ، مصباح الحق ،وہاب ریاض کی انجریز سے بہت فرق پڑا ، کولمبو کی وکٹ گال سے زیادہ باؤنسی تھی ، امپائرنگ بعض اوقات آپ کے خلاف جاتی ہے اور بعض اوقات آپ کے حق میں، یہ کھیل کا حصہ ہے،اپنی غلطیوں کو دور کرتے ہوئے مثبت انداز میں میدان میں اترنا ہوگا، کپتان قومی کرکٹ ٹیم

منگل 30 جون 2015 08:31

کولمبو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30 جون۔2015ء) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ کولمبو ٹیسٹ کے پہلے ہی دن 138 رنز پر آوٴٹ ہوجانے کے بعد پاکستانی ٹیم سنبھل نہ سکی اور پورے میچ میں وہ دباوٴ کا شکار رہی۔کولمبو ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم کی سات وکٹوں کی شکست کے بعد مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ایک مرحلے پر پاکستان کی دو وکٹیں 70 رنز پرگری تھیں لیکن دوسرے سیشن میں پوری ٹیم 138 رنز پر آوٴٹ ہوگئی۔

مصباح الحق کا کہنا ہے کہ 153 رنز کے ہدف کے حصول کے لیے سری لنکن ٹیم نے جارحانہ حکمت عملی اختیار کی کیونکہ میزبان ہونے کے ناطے اسے موسم کا بخوبی اندازہ تھا اسی لیے وہ میچ کو جلد سے جلد ختم کرنا چاہتے تھے۔پاکستانی کپتان نے فاسٹ بولر وہاب ریاض کی غیرموجودگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستانی ٹیم کو بہت فرق پڑا کیونکہ کولمبو کی وکٹ گال سے زیادہ باوٴنسی تھی اور وہاب کے نہ ہونے سے پاکستانی ٹیم کو اپنی منصوبہ بندی پرعمل کرنے میں بہت زیادہ مشکل ہوئی۔

(جاری ہے)

مصباح الحق کا کہنا تھا کہ اگر پاکستانی ٹیم 250 رنز تک سبقت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتی تو اچھا تھا لیکن ایک بار پھر دن کے دوسرے سیشن میں وکٹیں گرگئیں۔سری لنکن ٹیم نے جارحانہ حکمت عملی اختیار کی کیونکہ میزبان ہونے کے ناتے اسے موسم کا بخوبی اندازہ تھااپنی کارکردگی کے بارے میں مصباح الحق نے کہا کہ آپ فارم میں ہوتے ہیں گیند کو اچھی طرح ہٹ بھی کررہے ہوتے ہیں لیکن آپ سے سکور نہیں ہوپارہا ہوتا۔

آپ کو اچھی قسمت بھی درکار ہوتی ہے لیکن اس صورتحال سے گھبرانے کی ضرورت نہیں بلکہ بیٹنگ کی بنیادی باتوں پر توجہ مرکوز رکھنے کی ضرورت ہے۔ اس وقت ان کو فارم کا نہیں بلکہ رنز نہ کرنے کا مسئلہ درپیش ہے۔امپائرنگ کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ بسا اوقات اس طرح کی صورتحال پریشان کن ہوتی ہے لیکن ہر کوئی غلطی کرتا ہے، بعض اوقات یہ آپ کے خلاف جاتی ہے اور بعض اوقات آپ کے حق میں، یہ کھیل کا حصہ ہے۔انھیں یقین ہے کہ پاکستانی ٹیم تیسرا ٹیسٹ سری لنکا کی مثال ذہن میں رکھتے ہوئے کھیلے گی جس نے پہلا ٹیسٹ ہارنے کے بعد دوسرا ٹیسٹ جیتا۔انھوں نے کہا کہ بیٹسمینوں کو بڑی اننگز کھیلنی ہونگی اور اپنی غلطیوں کو دور کرتے ہوئے مثبت انداز میں میدان میں اترنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :