وفاق سندھ میں گیس کی پیداوار کے علاقوں کے 5 کلو میٹر کے اطراف واقع دیہات کو گیس کی فراہمی پر اخراجات برداشت کرے،صوبائی حکومت کی سفارش

جمعہ 24 جولائی 2015 09:09

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24 جولائی۔2015ء)سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کی سفارش کی ہے کہ وہ صوبے سندھ میں گیس کی پیداوار کے علاقوں کے 5 کلو میٹر کے اطراف میں واقع 437 دیہاتوں کو گیس کی فراہمی پر آنے والی 3591ملین روپے کی 100 فیصد لاگت برداشت کرے، وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے یہ سفارش جمعرات کے روز وزیر اعلیٰ ہاوٴس میں صوبہ میں گیس کی فراہمی کے فیلڈز کے 5 کلو میٹر اطراف میں واقع دیہادتوں ، آبادیوں کو گیس کی فراہمی سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ جیسا کہ وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ سے وعدہ کیا ہے کہ گیس کی پیداوار کے علاقوں کے 5 کلومیٹر کے اطراف میں واقعہ دیہادتوں ، آبادیوں کو ترجیحی بنیادوں پر گیس فراہم کی جائیگی لہٰذا وفاقی حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے ترجیحی بنیادوں پر مذکورہ دیہادتوں ، آبادیوں کو گیس فراہمی پر آنے والی مجموعی لاگت کو برداشت کرے، انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ کو وفاقی حکومت سے جی ڈی ایس کے ہیڈ میں پہلے ہی 18 بلین روپے کم وصول ہوئے ہیں لہٰذا صوبائی حکومت کے پاس وفاقی حکومت کی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لیے فنڈز مختص کرنے جیسی صورتحال نہیں ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے سینئر صوبائی وزیر خزانہ وانرجی سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت کو 3591 ملین روپے مختص کرنے کے لیے ایک خط تحریر کریں تاکہ سندھ کو گیس کی فراہمی کے 5 کلو میٹر کے اطراف میں واقع 437 دیہادتوں کی گیس کی فراہمی کی اسکیم کو مکمل کیا جاسکے، وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ان دیہاتوں کے علاوہ دیگر دیہاتوں کو گیس کی فراہمی کے سلسلے میں سندھ حکومت 6.5 بلین ایس ایس جی سی کو ہی بطور ایڈونس ادا کرچکی ہے انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ بھی سندھ حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں مزید دیہاتوں کو گیس کی فراہمی کے لیے ایک بلین روپے جبکہ دیہادتوں کو بجلی فراہمی کے لیے 2 ارب روپے کے فنڈز مختص کیے ہیں تاکہ ان لوگوں کو ان کی دہلیز پر بنیادی سہولیات کی فراہمی ممکن بنایا جاسکے، وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ انرجی کے افسران کو کہا کہ وہ ان اداروں سے رابطہ کرکے یہ اسکیمیں جلد از جلد مکمل کرائیں ، سینئر صوبائی وزیر خزانہ وانرجی سید مراد علی شاہ نے اس موقع پر کہا کہ سندھ حکومت نے پی پی کے سابقہ دور حکومت کے دوران ایس ایس جی سی کی منیجمٹ کو 930 دیہادتوں کو گیس کی فراہمی کے لیے 6.5 بلین روپے دئیے تھے مگر ایس ایس جی سی نے مئی 2015 ء تک 647 دیہادتوں کو گیس فراہمی کی اسکیموں کو مکمل کیا جبکہ 273 دیہادتوں میں گیس کی فراہمی باقی رہتی ہے ، انہوں نے کہا کہ ایس ایس جی سی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے سندھ حکومت کی جانب سے اداکردہ 6.5 بلین روپے میں ہے مئی 2015 ء تک6.19 بلین روپے استعمال کیئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم ریگولر گیس کی فراہمی کی اسکیموں کے لیے اگر مزید رقم کی ضرورت پڑی تو ہم اس کا جائزہ لٰں گے اور ادائیگی کے حوالے سے فنڈز کی ری کنسائل کی جائیگی، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ایس ایس جی سی کو پہلے ہی ادائیگی کرچکی ہے مگر وہ گیس کی فراہمی کی اسکیموں پر ہونے والے کام کی رفتار سے مطمئن نہیں ہے اورانہوں نے ان اسکیموں کی جلد تکمیل اور کام کی رفتار تیز کرنے کو کہا ، اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو، سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت اور متعلقہ ادارے کے دیگر افسران نے شرکت کی�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :