اے این ایف کا ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی کے منظم گروہوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ،پہلے مرحلے میں منشیات فروشوں کی نشاندہی ،انتظامیہ سے تعلق جبکہ آخرمیں گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی ، 15نئے ہسپتال اور تربیتی سینٹرز بھی بنائے جائیں گے

جمعہ 24 جولائی 2015 09:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24 جولائی۔2015ء)اینٹی نارکوٹیکس فورس (اے این ایف ) نے اپنے قیام کے 24سال بعد ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی کے منظم گروہوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے ،پہلے مرحلے میں منشیات فروشوں کی نشاندہی ،انتظامیہ سے تعلق جبکہ آخرمیں گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی ،ملک بھرمیں12سال سے 50سال عمرکے3کروڑ سے زائد لوگ منشیات کے عادی جبکہ 80لاکھ سکول ،کالجز ،یونیورسٹیز سمیت دیگر تعلیمی اداروں کے طلبا ء وطالبات شامل ہیں جن کی تربیت کے لیے اے این ایف کے زیر انتظام 15نئے ہسپتال اور تربیتی سینٹرز بھی بنائے جائیں گے ۔

ذرائع کے مطابق ملک بھر میں نشہ کا استعمال کرنے والوں میں سندھ پہلے ،پنجاب دوسرے ،خیبر پختونخوا تیسرے وفاقی دارالحکومت چوتھے نمبراور بلوچستان پانچویں نمبرپر ہے حیران کن طور پر یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ نشہ کا استعمال کرنے والوں میں 55فیصد بطور شوق اور دیکھا دیکھی کرتے ہیں رپورٹ کے مطابق اس ضمن میں شراب ،پورڈر ،چرس ،آفیون ،صمد بونڈاورنشہ آور ٹیکے کا نشہ درج کیا گیا ہے سگریٹ،پان اور نسوار کا استعمال کرنے والوں کو دوسری (نارمل ) سطح پر رکھا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ملک بھر میں نشہ کا استعمال کرنے والوں میں 38فیصد خواتین جبکہ 43فیصد مر د ،12فیصد کم عمرکا اس جانب روجحان زیادہ رہاہے ۔حکومت کی جانب سے عدم توجہ کے باعث جہاں ملک بھر میں منشیات کے استعمال میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے وہیں نشہ سے بحالی کے سینٹر ملک بھر میں مریضوں اور اہل خانہ کو ادویات اور مہنگے علاج کے نام پر لوٹنے میں مصروف ہیں ۔

پاکستان نارکوٹیکس بورڈ کنٹرول بورڈ کا قیام 1973میں عمل میں آیا تاہم آئین کے تحت اینٹی نارکوٹیکس فورس کا باقاعدہ قیام 1991ء میں عمل میں لایا گیا ہے جس کی جانب سے عدم توجہ کے باعث ملک بھر میں منشیات کی فراہمی اور استعمال تیزی سے بڑھ گیا ہے جس کے بعد اینٹی نارکوٹیکس فورس نے تعلیمی اداروں کے خلاف بڑھتی ہوئی شکایات کے بعد اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ منشیات کی روک تھام کے لیے بنیادی سطح پر اقدامات کیے جائیں۔

خبر ساں ادارے کے رابطہ کرنے پر اینٹی نارکوٹیکس فورس (اے این ایف )کے ترجمان کرنل (ر) حبیب کا کہناتھا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی کو روکنے کے لیے اے این ایف آپریشن کی تیاری کررہی ہے ،نشہ سے بحالی کے لیے پانچ سینٹرز کا م کررہے ہیں تاہم مزید سینٹر بھی بنائے جائیں گے ، بحالی وزارت صحت کا کام ہے اس لیے جعلی سازی پر نوٹس نہیں لے سکتے کریک ڈاؤن کی فہرستیں بنائی جارہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :