نائیجیریا: دو خودکش دھماکوں میں 40 افراد ہلاک، متعدد زخمی، خود کش دھماکہ کرنے والی خواتین تھیں جن کی عمریں پندرہ سال سے کم تھیں۔پو لیس

جمعہ 24 جولائی 2015 09:16

ابوجا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24 جولائی۔2015ء) نائیجیریا کے سرحدی شہر گومبے کے بس اسٹیشن پر یکے بعد دیگرے دو خواتین خودکش بمباروں نے خود کو اڑا لیا۔ جس سے 40 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے، پو لیس حکا م کے مطابق گومبے کے بس اسٹیشن پر پہلے دھماکے کے بعد لوگ زخمیوں کو اٹھانے میں مصروف تھے کہ ایک اور دھماکا ہو گیا۔ دھماکوں کے نتیجے میں ہر طرف انسانی اعضا بکھر گئے اور تباہی پھیل گئی۔

پولیس حکام کے مطابق خود کش خواتین بمباروں کی عمریں پندرہ سال سے کم تھیں۔ ابھی تک کسی نے ان دھماکوں کو ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم اس کارروائی میں بوکو حرام کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ مئی میں صدر محمدو بہاری کے اقتدار میں آنے کے بعد شدت پسند تنظیم بوکو حرام کی جانب سے حملوں میں شدت آئی ہے۔

(جاری ہے)

گذشتہ ہفتے بھی گومبے شہر کے بازار کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں کم از کم 49 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

اس حملے کا الزام بوکوحرام پر عائد کیا گیا تھا۔گومبے میں دھماکوں سے چند گھنٹے قبل نائجیریا کے ہمسایہ ملک کیمرون کے شہر ماروٴا میں دو خودکش بم دھماکوں میں 11 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ فرا نسیسی خبررساں ادارے کے مطابق ایک مقامی ذرائع نے بتایا کہ خودکش حملہ آور دو نوجوان لڑکیاں تھیں جنھوں نے بھکاریوں کا روپ دھار رکھا تھا۔خیال رہے کہ گذشتہ سال اس شدت پسند گروہ نے ملک کے شمال مشرقی حصے پر اپنا کنٹرول حاصل کرتے ہوئے یہاں خلافت کا نفاذ کر دیا تھا۔

نائجیریا کی فوج نے ہمسایہ ممالک کی افواج کی مدد سے بیشتر علاقے پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا تھا تاہم حالیہ ہفتوں میں خودکش حملوں میں دوبارہ شدت آئی ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق سنہ 2009 میں بوکوحرام کے ابھرنے سے اب تک تقریباً 17 ہزار ہلاک ہو چکے ہیں جن میں بیشتر عام شہری شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :