بچوں سے زیادتی کرنے والوں کو پپو کیس کی طرح نشان عبرت بنا دیا جائے: چودھری شجاعت ،سانحہ قصور حکومتی ناکامی ہے، مجرموں کے ساتھ کسی کو ہمدردی نہیں ہونی چاہئے، چودھری پرویزالٰہی کا قائم کردہ پروٹیکشن بیورو فعال کیا جائے ،میڈیا سے گفتگو

پیر 10 اگست 2015 09:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 اگست۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ بچوں سے زیادتی کرنے والوں کو پپو کیس کی طرح نشان عبرت بنا دیا جائے۔ انہوں نے سانحہ قصور کو حکومت کی ناکامی کا ایک اور منہ بولتا ثبوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کے تحفظ کیلئے پنجاب میں چودھری پرویزالٰہی حکومت کی جانب سے قائم کردہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو ان کے دور کی طرح فعال کیا جائے، یہ صرف نمائش کیلئے نہیں بنایا گیا تھا بلکہ اس کا ایک موٴثر چارٹر ہے جس پر عمل کیا جائے۔

چودھری شجاعت حسین نے میڈیا سے گفتگو کے دوران مزید کہا کہ ضیاء الحق مرحوم کے دور میں پپو زیادتی کیس کے مجرم کو چوبرجی چوک لاہور میں پھانسی پر لٹکا دیا گیا تھا جس کے بعد سالوں تک ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کی مذمتوں سے کچھ نہیں ہو گا اور نہ ہی انکوائریوں یا جوڈیشل کمیشن سے کچھ حاصل ہو گا، ایسا گھناؤنا جرم کرنے والوں پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلا کر فوری انصاف کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ قاعدے اور قانون کی باتیں کرنے والوں کے اپنے بچوں کے ساتھ خدانخواستہ اگر ایسا ہو تو پھر قاعدہ اور قانون کہاں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قصور زیادتی کیس میں جو لوگ ملوث ہیں ان پر جرم ثابت ہو جائے تو ان کو کلمہ چوک لاہور میں سرعام پھانسی دی جائے کیونکہ جب تک مجرموں کو سزا نہیں ملے گی زیادتی کا نشانہ بنائے گئے بچوں کے والدین تڑپتے رہیں گے۔