اسلام آباد، نام نہاد ڈاکٹرز شہریوں کی عزتیں نیلام کر نے لگے ، نوجوان لڑکیوں اور خواتین کا پوسٹ مارٹم مرد کرنے لگے،علماء کی غفلت اور لاپرواہی پر تنقید ،خواتین کا پوسٹمارٹم خواتین کو ہی کرنا چاہیے،میرے علم میں یہ بات نہیں ، سخت ترین ایکشن لیا جائے گا،سیکرٹری کیڈ خالد حنیف

پیر 10 اگست 2015 09:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 اگست۔2015ء)نام نہاد ڈاکٹرز نے شہریوں کی عزتیں نیلام کر دیں ،نوجوان لڑکیوں اور خواتین کا پوسٹمارٹم مرد کرنے لگے ۔علماء نے اس غفلت اور لاپرواہی پر انگلی اٹھا دی ہے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے معروف ہسپتال پمز اور پولی کلینک میں خواتین کے پوسٹمارٹم کے لیے ایک سپیشل خاتون ڈاکٹر کی تعیناتی ہوتی ہے مگر بد قسمتی سے دونوں ہسپتالوں میں خواتین ڈاکٹرز صرف کچی پنسل سے جسم پر نشانات لگا کر غائب ہو جاتی ہیں اور کپڑوں کے بغیر لاش کو پوسٹمارٹم کرنے والے شخص کے حوالے کر دی جاتی ہے جہاں لائٹ نہیں جلائی جاتی بلکہ کم روشنی والے بلب کے زیر سایہ ایک نامحرم شخص ایک جوان عمر لڑکی کی نعش کی چیر پھاڑ شروع کر دیتا ہے ۔

معلومات کے مطابق پوسٹمارٹم کے دوران ایک لیڈی کانسٹیبل کا بھی وہاں موجود ہونا ضروری ہے لیکن وہ اس لیے وہاں نہیں ٹھہرپاتیں کیونکہ وہ بے دردی سے کھوپڑی اور جسم کے دیگر اعضا کے کاٹنے کو برداشت نہیں کر پاتیں جس کے باعث وہ بھی لاش اور جلاد کو اکیلے چھوڑ کر واپس آ جاتی ہیں ۔

(جاری ہے)

آن لائن کو ذرائع نے بتایا کہ معروف کیسوں کے دوران پمز اور پولی کلینک کے ڈاکٹرز شوقیہ طور پر عریاں جسم کو دیکھنے آتے ہیں اور اس دوران وہ آپس میں بے ہودہ گفتگو بھی کر تے ہیں جو کہ لواحقین کے جذبات کے برعکس ہے۔

آن لائن نے پوسٹ مارٹم کے حوالے سے شرعی طور پر موقف جاننے کے لیے مفتی منیب رحمن سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کی شرعی کوئی گنجائش نہیں ہے یہ صرف آئین پاکستان ہے کہ کسی کو قتل کر دیا جائے تو اس سے متعلق معلوم کیا جا تا ہے کہ انکی موت کیسے واقع ہوئی ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کو خواتین کے پوسٹمارٹم کے سلسلہ میں از خود نوٹس لینا چاہیے کہ خواتین کی تذلیل نہ ہو ۔سیکرٹری کیڈ خالد حنیف نے اپنے موقف میں بتا یا کہ خواتین کا پوسٹمارٹم خواتین کو ہی کرنا چاہیے ان کے علم میں یہ بات نہیں ہے کہ دونوں ہسپتالوں میں مرد خواتین کے جسموں سے کھیلتے ہیں اس حوالے سے سخت ترین ایکشن لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :