مردان گرڈ اسٹیشن حملے میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنمااور کارکن شامل تھے،پرویز خٹک کا ابتدائی تحقیقات کے حوالے سے انکشاف ، گرفتار ملزمان میں پی ٹی آئی کا ایک رکن بھی شامل نہیں، امیر مقام صوبائی حکومت پر کیچڑ ا ُچھالنے سے قبل خود تحقیق کرلیتے یا وفاقی حکومت انہیں حقائق سے آگاہ کر دیتی تو بہتر ہوتا، وفاق کے ساتھ بجلی سمیت تمام معاملات پر مذاکرات اہم مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں،وفاقی حکومت صوبے کے ساتھ وعدے پورے کرے،صوبائی حکومت بجلی چوروں، کنڈ امافیا اور پیسکو کے اندر موجود کرپٹ اہلکاروں کے خلاف منظم کاروائی میں وفاقی حکومت سے بھر پور تعاون کرے گی، عنقریب پیسکو اور صوبائی حکومت کے مابین معاہد ہ ہورہا ہے ،وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی صحافیوں سے خصوصی بات چیت

پیر 10 اگست 2015 09:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 اگست۔2015ء)وزیر اعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے ساتھ بجلی سمیت تمام معاملات پر مذاکرات اہم مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں۔ وفاقی حکومت صوبے کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے کرے۔خیبرپختونخوا حکومت بجلی چوروں، کنڈ امافیا اور پیسکو کے اندر موجود کرپٹ اہلکاروں کے خلاف منظم کاروائی میں وفاقی حکومت سے بھر پور تعاون کرے گی عنقریب پیسکو اور صوبائی حکومت کے مابین معاہد ہ ہورہا ہے وزیراعلیٰ نے انکشاف کیا کہ مردان گرڈ اسٹیشن پر حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق گرڈ اسٹیشن پر حملے میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنمااور کارکن شامل تھے گرفتار ملزمان میں پی ٹی آئی کا ایک رکن بھی شامل نہیں۔

انجینئر امیر مقام صوبائی حکومت پر کیچڑ ا ُچھالنے سے قبل خود تحقیق کرلیتے یا وفاقی حکومت انہیں حقائق سے آگاہ کر دیتی تو بہتر ہوتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی حکومت اورصوبائی حکومت کے مابین اتنی اہم پیش رفت سے وفاقی حکومت نے وزیراعظم کے مشیر امیر مقام کوبے خبر رکھا جس کے باعث وہ صوبائی حکومت پر بے بنیاد الزامات لگاتے پھرتے ہیں۔

وہ نوشہرہ میں اخبارنویسیوں سے خصوصی بات چیت کررہے تھے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ وفاقی حکومت کو چاہیئے کہ وہ غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ،کم وولٹج اور اور بلنگ سے متعلق عوام کی شکایات کودورکریں عوام کو اتنا امتحان میں ڈالا جائے جتنا وہ برداشت کرسکیں پیسکو میں موجود مافیا جو چوری چکاری کی سرپرستی کررہا ہے وفاقی حکومت اس کے خلاف سخت کاروائی کرے تو بجلی چوری میں خود بخود واضح کمی آئے گی انہوں نے کہا کہ قانون سے کوئی بالا تر نہیں رشکئی کے عوام نے مردان گرڈ اسٹیشن پر جو حملہ کیا اس کی ابتدائی پورٹ کے مطابق تحریک انصاف کا ایک رکن بھی حملے میں شامل نہیں پی ٹی آئی امن پسند جماعت ہے ہم تشدد، توڑ پھوڑ اور تخریب کاری کی سیاست پر ہر گز یقین نہیں رکھتے۔

قومی املاک کو نقصان پہنچانے کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ امیر مقام کے اس بیا ن پر کہ صوبائی حکومت اس حملے کی ذمہ دار ہے افسوس کے سوا کچھ نہیں کیا جا سکتا پرویز خٹک نے کہا کہ امیر مقام کو اپنی وفاقی حکومت بے خبر رکھے ہوئے ہے ۔ پیسکو او رصوبائی حکومت کے مابین بہت جلد معاہد ہ ہورہا ہے اور اس بارے میں آخری اجلا س ہونا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے کے تحت صوبائی حکومت منظم طریقے سے بجلی چوری روکنے میں وفاقی حکومت کے ساتھ ملکر موثر اور سخت کاروائی کرے گی جس کی تجویز بھی خیبرپختونخوا حکومت نے ہی پیش کی ہے انہوں نے کہا کہ اس کاروائی کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے اوربجلی چو ر بے نقا ب ہوں گے انہوں نے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کے اس سوال پر کہ صوبائی حکومت کسانوں کے لیے کیا کر رہی ہے، پرویز خٹک نے کہا کہ پرویز رشید میرے دیرینہ دوست ہیں وہ خیبرپختونخوا کادورہ کریں یہ دیکھ کر ان کی آنکھیں کھل جائیں گی کہ ہم نے کسانوں کے لیے کیاکیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ رواں مالی سال میں کسانوں کو گندم کامفت بیج فراہم کیا جارہا ہے سولر ٹیکنالوجی سے ایری گیشن ٹیوب ویل نصب کیے جارہے ہیں،کھاد میں سبسڈی دی جارہی ہے اور جدید مشینر ی کے ذریعے کسانوں کی استعدادکار بڑھانے اور جدید ریسرچ کے ذریعے زراعت کی ترقی کے نئے مواقع فراہم کئے جارہے ہیں۔ آبپاشی کے نہری نظام میں وڈیروں جاگیر داروں کی پانی کی چوری کے خلاف بھر پور مہم چلائی جارہی ہے اور کسانوں کوآسان شرائط پر قرضے فراہم کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام نے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کے ووٹ بینک میں اضافہ کیا جس سے صوبے کی اکثریتی نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بارہ اضلاع میں پی ٹی آئی اکیلے ضلعی حکومتیں بنائے گی جبکہ پانچ اضلاع میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ ملکرحکومت سازی کرے گی۔بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کے خلاف ایکا کرنے والی اپوزیشن جماعتوں کو اپنی حیثیت کاا ندازہ ہو چکا ہے انہوں نے کہاکہ آ نے والا دور بھی پی ٹی آئی کا ہے کیونکہ تحریک انصاف نے عملی طورپر تبدیلی کاوعدہ پورا کیا ہے۔ اب کوئی بھی غریب کا استحصال نہیں کرسکے گا ۔تعلیم، صحت، پٹوار خانوں اور تھانہ کلچر میں عوام واضح تبدیلی محسوس کررہے ہیں۔