یو رپی ممالک کی جانب سے شامی افراد کو پناہ دینے کا سلسلہ شروع،جرمنی میں 10 اور آسٹریا میں ساڑھے 6 ہزار تارکین وطن کی آمد،عا لمی برا دری کا خیر مقدم

منگل 8 ستمبر 2015 09:22

ویانا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8ستمبر۔2015ء)جرمنی اور آسٹریا کی جانب سے پناہ گزینوں کے لیے اپنی سرحدیں کھولنے کے اعلان کے بعد ہزاروں پناہ گزین ٹرینوں اور بسوں کے ذریعے ہنگری سے ان ممالک میں پہنچنا شروع ہوگئے ہیں جبکہ پوپ فرانسس نے اپنے پیروکاروں پر زور دیا ہے کہ وہ پناہ گزینوں کی بھرپور مدد کریں گزشتہ روز سے تارکین وطن بسوں ، ٹرینوں اور پیدل آسٹریا کی سرحد پر پہنچ رہے ہیں ، جنہیں ویانا، میونخ اور جرمنی کے دوسرے شہروں میں منتقل کیا جارہا ہے۔

اس وقت تک ساڑھے چھ ہزار مہاجرین آسٹریا پہنچ چکے ہیں، جبکہ تقریباً دس ہزار پناہ گزین گزشتہ روز جرمنی پہنچے ہیں۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جرمنی کے شہر میونخ کے ریلوے اسٹیشن پر عربی بولنے والے امدادی کارکن بھی موجود ہیں، جو ان پناہ گزیوں کی رجسٹریشن اور دیگر امدادی کاموں میں معاونت انہیں خوراک اور دیگر بنیادی اشیا فراہم کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ نے اس صورتحال میں جرمنی اور آسٹریا کی حکومتوں کی تعریف کی ہے۔ادھر، عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے یورپ بھر میں اپنے پیروکاروں پر زور دیا ہے کہ وہ یورپ آنے والے ان پناہ گزینوں کو خوش آمدید کہیں۔انہوں نے کہا کہ ان افراد کی مدد کرنی چاہئے جو جنگ اور بھوک میں مبتلا ہیں اور جنہوں نے بہتر زندگی کی تلاش میں اپنا گھربار سب کچھ چھوڑ دیا ہے۔

یورپی ممالک کی جانب سے شامی افراد کو پناہ دینے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جسے تحسین کی نظروں سے دیکھا بھی جارہا ہے لیکن، پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ دنیا میں سب زیادہ تعداد میں پناہ گزینوں کی اپنی ملک میں میزبانی کرچکا ہے۔ روس کے افغانستان پر حملے کے بعد چالیس لاکھ سے زائد افغان باشندے پاکستان آئے اور حکومت نے خندہ پیشانی سے کئی دہائیوں تک ان کی دیکھ بھال کی اور اب سترہ لاکھ کے قریب افغان باشندے اب بھی پاکستان میں مقیم ہیں۔

متعلقہ عنوان :