کراچی ،سابق صوبائی وزیر سید علی بخش شاہ کا اہلیہ کے ہمراہ پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان

منگل 15 ستمبر 2015 09:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15ستمبر۔2015ء)سندھ کے سابق وزیر اور بدین کی ممتاز سیاسی شخصیت سید علی بخش شاہ عرف پپو شاہ نے اپنی اہلیہ سابق سینیٹر یاسمین شاہ کے ہمراہ مسلم لیگ (فنکشنل ) کوچھوڑ کر پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے۔ یہ اعلان انہوں نے پیر کو اپنی رہائش گاہ پر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ پیپلزپارٹی شعبہ خواتین کے صدر فریال تالپور کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر سندھ کے وزیرداخلہ سہیل انور سیال اور وزیربلدیات سید ناصر شاہ بھی موجود تھے۔ سید پپوشاہ نے کہا کہ آج میں اپنی اہلیہ اور ساتھیوں کے ہمراہ پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کررہا ہے۔ پیپلزپارٹی ملک کی بڑی سیاسی پارٹی ہے۔ جس نے اچھے اور خاندانی لوگوں کو پارٹی میں شامل کرنے کے لیے دروازے کھولے ہیں میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت پر مکمل اعتماد کرتا ہوں اور ان کی ہدایت پر وزیراعلیٰ سندھ اور فریال تالپور کے ساتھ مل کر کارکن کی حیثیت سے کام کروں گا۔

(جاری ہے)

ان سے پوچھا گیا کہ آپ کو ذوالفقارمرزا کے متبادل کے طور پر پیپلزپارٹی میں شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے جواب دیا کہ ڈاکٹر ذوالفقارمرزا کو کوئی جن بھوت نہیں ہے کہ وہ سیاسی قسمت آزما رہے ہیں اور میں اپنی سیاسی قسمت آزماوٴں گا، میں بدین کے عوام کی فلاح وبہبود کے لیے کام کروں گا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی عوامی جماعت ہے جس میں لوگ شامل ہوتے رہتے ہیں۔

علی بخش شاہ میرے بھتیجوں جیسے ہیں ان کا اور ان کی اہلیہ کا پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ان کی شمولیت سے پیپلزپارٹی مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آج پیپلزپارٹی کے خلاف مخالفت عروج پر ہے۔ پیپلزپارٹی میں اچھے اور سیاسی لوگوں کا شامل ہونا پارٹی کی شہرت کو ظاہر کرتا ہے۔ ان سے سوال کیا گیا کہ کیا ڈاکٹر ذوالفقارمرزا کے لیے مقابلے کے لیے پپوشاہ کو پارٹی میں لایا گیا ہے جس کے جواب میں کہا گیا کہ پیپلزپارٹی بدین تک محدود نہیں ہے پورے ملک کی جماعت ہے۔

ڈاکٹر ذوالفقارمرزا سیاست میں انتہا تک چلے گئے ہیں اب ان سے بات چیت نہیں ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فہمیدہ مرزا اور حسنین مرزا پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں۔ وہ آج بھی ہمارے رکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی منصفانہ اور شفاف انتخابات ہوتے ہیں پیپلزپارٹی کامیاب ہوتی ہے۔ ان سے سوال کیا گیا کہ آپ کے وزراء وفاقی حکومت کو دھمکیاں دیتے پھر رہے ہیں یہ معاملہ کیا ہے۔

اس کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ تنگ آمد بجنگ آمد۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ نیب اور ایف آئی اے کی کارروائیاں غیرقانونی ہیں اور یہ صوبائی خودمختاری کے خلاف ورزی ہے ان کارروائیوں کے خلاف معاملہ وفاقی اپیکس کمیٹی نے اٹھایا ہے اور وزیراعظم کو بھی اس بارے میں آگاہ گیا ہے۔ لیکن وفاقی حکومت نے ابھی تک ہمارے تحفظات دور نہیں کیے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صرف سندھ میں کرپشن ہونے کا تاثر دینا درست نہیں ہے۔

کرپشن کے خلاف پورے ملک میں یکساں کارروائیاں ہونی چاہئیں۔ کرپشن کے خلاف تحقیقات کرنا صوبائی حکومت کا معاملہ ہے۔ صوبے میں اینٹی کرپشن کا محکمہ موجود ہے۔ صوبے میں کرپشن ہو یا بدانتظامی اس حوالے سے کسی کی شکایت پر ہم خود کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت یہ بتائے کہ نیب اور ایف آئی اے صرف سندھ میں کیوں کارروائیاں کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک وفاقی حکومت ہماری شکایات دور نہیں کریں گی ہم اپنے مسائل کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ معاملہ بڑھ جانے کے سبب صوبائی وزراء نے بیان دیا ہے۔ وزیراعظم کو اس معاملے کا نوٹس لے کر اسے حل کرنا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت نے احتساب کے لیے اپنا ادارہ خود قائم کیا ہے وہ وفاقی احتساب کے اداروں کی بالادستی قبول نہیں کرتے ہیں۔

نیب اور ایف آئی اے کی کارروائیاں روکنے کے لیے ہر آئینی اور قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا صرف ایک صوبے کو ٹارگٹ نہ کیا جائے۔ اس موقع پر فریال تالپور نے کہا کہ کرپشن اور دیگر معاملات پر کارروائی کرنا وزیراعلیٰ سندھ کا اختیار ہے۔ وہ صوبے کے مجاز اتھارٹی ہیں اور ہمارے تحفظات کا جواب بھی وہ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام جاننا چاہتے ہیں کہ صوبے میں کرپشن ہونے کا ولولہ کیوں مچایا جارہا ہے۔ اس کے پیچھے کیا خفیہ معاملات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کی صوبائی امور میں مداخلت سے اب عوام میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی عوام کی جماعت ہے اور ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :