یمن:حوثی باغیوں کا ہوٹل پر راکٹوں سے حملہ،وزیر اعظم ،نائب صدر سمیت پوری کابینہ بال بال بچ گئی،حملے میں 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، یمنی حکومت نے ہلاکتوں کی تردید کر دی

بدھ 7 اکتوبر 2015 09:26

عدن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7اکتوبر۔2015ء) یمن کے شہر عدن میں حوثی باغیوں نے حکومتی عہدیداران کے زیرِ استعمال ہوٹل پر راکٹوں سے حملہ کر دیا، وزیر اعظم ،نائب صدر اور دیگر حکومتی عہدیدار حملے میں بال بال بچ گئے۔حملے میں 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے،یمنی حکومت نے ہلاکتوں کی تردید کردی۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق منگل کے روز حوثیوں باغیوں نے یمن کے جنوبی شہر عدن کے مختلف علاقوں میں راکٹوں سے حملہ کیا،حوثی باغیوں نے شہر کے المعروف القصر ہوٹل جہاں یمنی وزیر عظم ،نائب صدر اور دیگر حکومتی عہدیدار موجود تھے پر راکٹوں سے حملہ کر دیا جس کے بعد عمارت میں آگ کے شعلے اور کالے دھوئیں کے بادل اٹھتے دکھائی دیئے،حکام کے مطابق ایک راکٹ ہوٹل کے گیٹ ،دوسرا ہوٹل کے قریب آ گرا تاہم ان حملوں میں کسی حکومتی عہدیدار کی ہلاکت نہیں ہوئی ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق القصر ہوٹل میں وزیراعظم اور نائب صدر خالد بحاہ اور دیگر یمنی حکومتی عہدیداران کے درمیان ایک اہم اجلاس جاری تھا کہ حوثی باغیوں نے 2 راکٹ فائر کئے تاہم اس حملے میں وزیر اعظم ،نائب صدور سمیت تمام حکومتی عہدیدیدار بال بال بچ گئے،رپورٹ کے مطابق حوثیوں باغیوں کے حملے میں ہوٹل کے ملازمین سمیت 10 افراد ہلاک اورمتعدد ہوگئے ہیں تاہم یمنی حکومت نے ان ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی۔واضح رہے کہ حملے کا نشانہ بننے والا القصر ہوٹل، یمن میں گزشتہ چند ماہ سے جاری شورش اور کشیدگی کے بعد واپس آنے والے صدر ہادی کا حکومتی گڑھ تھا،اس ہوٹل کی حفاظت کی ذمہ داری متحدہ عرب امارات کے فوجی دستوں کے سپرد ہے ۔

متعلقہ عنوان :