روسی جنگی طیارہ کی ایک بار پھر ترک فضائی حدود کی خلاف ورزی ، امریکہ اور نیٹو نے روس کو متنبہ کرتے ہوئے وارننگ جاری کردی ،س سلسلے میں ایک مرتبہ پھر روسی سفیر کو طلب کر کے ان سے شدید احتجاج کیا گیا ہے، ترک وزارت خارجہ ، روس کی جانب سے ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزیوں پر ’شدید تشویش‘ ہے، جان کیری

بدھ 7 اکتوبر 2015 09:26

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7اکتوبر۔2015ء)ترک حکام کا کہنا ہے کہ روس کے ایک جنگی طیارے نے ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔امریکہ اور نیٹو نے روس کو ایسے اقدامات سے باز رہنے کو کہا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ اس کا نتیجہ روسی طیاروں کی تباہی کی صورت میں بھی برآمد ہو سکتا ہے۔روس شام میں صدر بشار الاسد کے مخالفین پر فضائی حملے کر رہا ہے اور یہ دو دن میں کسی روسی طیارے کی جانب سے ترک فضائی حدود میں داخل ہونے کا دوسرا واقعہ ہے۔

ترکی کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں ایک مرتبہ پھر روسی سفیر کو طلب کر کے ان سے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔ ہفتہ روسی جنگی طیارے کی جانب سے شام کی سرحد کے قریب ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے بعد ترک ایف 16 طیارے حرکت میں آ گئے تھے۔

(جاری ہے)

وزارت خارجہ کے مطابق ترک طیاروں کے حرکت میں آنے پر روسی جنگی طیارہ ’ترک فضا سے نکل کر شام کی جانب چلا گیا تھا۔

‘امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ انھیں روس کی جانب سے ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزیوں پر ’شدید تشویش‘ ہے۔انھوں نے خبردار کیا کہ اس قسم کے اقدامات کا نتیجہ روسی جنگی جہاز کے مار گرائے جانے کی شکل میں بھی نکل سکتا ہے۔نیٹو کے رکن ممالک نے بھی ایک بیان میں ’اس قسم کے غیر ذمہ دارانہ رویے سے لاحق ہونے والے شدید خطرات‘ کے بارے میں تنبیہ کی گئی ہے۔روسی فضائیہ نے شام میں کارروائی کا آغاز گذشتہ بدھ کو کیا تھا اور اس کا دعویٰ ہے کہ وہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔تاہم شام میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ روسی طیارے شام میں صدر بشارالاسد کے مخالفین پر بھی حملے کر رہے ہیں۔