نندی پور پاور پراجیکٹ، مزید سنگین انکشافات سامنے آ گئے،سنٹرل پاور پرچیز ایجنسی نندی پور کے ساتھ پاور پرچیز ایگریمنٹ کیے بغیر ہی غیر قانونی طور پر بجلی لیتی رہی،ذرائع،نندی پور کا بل 5 ارب 60 کروڑ تک پہنچ گیا،خریدی گئی بجلی کا بل کس قانون کے تحت ادا کیا جائے نیا مسئلہ پیدا ہو گیا،نندی پورنے دوماہ قبل پاور پرچیز ایگریمنٹ منظوری کے لیے سی پی پی اے بورڈ کو بھجوایا ،ابھی تک منظوری نہ دی گئی،نندی پور انتظامیہ نیٹیرف ریویو کی پیٹیشن دائرکررکھی ہے فیصلہ تک بورڈ منظوری نہیں دے سکتا،وزارت پانی وبجلی

بدھ 7 اکتوبر 2015 09:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7اکتوبر۔2015ء) نندی پور پاور پراجیکٹ سے متعلق مزید سنگین انکشافاتسامنے آ گئے ہیں۔ سنٹرل پاور پرچیز ایجنسی نندی پور کے ساتھ پاور پرچیز ایگریمنٹ کیے بغیر ہی غیر قانونی طور پر بجلی لیتی رہی ہے۔ نندی پور کا بل پانچ ارب ساٹھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے اور اب یہ مسئلہ پیدا ہو گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر خریدی گئی بجلی کا بل کس قانون کے تحت ادا کریں۔

وزارت پانی وبجلی کی عدم دلچسپی و غفلت نے نندی پور منصوبے کو ایک نئے سنگین معاملہ سے دوچار کر دیا ہے۔ذرائع کا مطابق نندی پورنے دوماہ قبل پاور پرچیز ایگریمنٹ منظوری کے لیے سی پی پی اے بورڈ کو بھجوایا تھالیکن سی پی پی اے بورڈ دوماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجودبھی پی پی اے کی منظوری نہ دے سکا۔

(جاری ہے)

پاور پرچیز ایگریمنٹ کی بورڈ سے منظوری نہ ہو نے کے باعث منصوبے کو بھاری مالی نقصانات کا سامنا ہے۔

سی پی پی اے بورڈ کے چیرمین وفاقی سیکرٹری پا نی وبجلی یونس ڈھاگا ہی ہیں ذرائع کے مطابق پاور پرچیرز ایگریمنٹ کے بغیر بجلی کی خریداری کا معاملہ مکمل طور پرغیر قانونی ہے ۔نندی پوراب تک پانچ ارب ساٹھ کروڑ روپے کی بجلی فراہم کر چکا ہے۔نندی پور سے مئی 2014 تاجولائی2015 تک پیدواری بجلی بغیر کسی قانونی معاہدے کے خریدی جاتی رہی جس کی وجہ سے نندی پور اپنے واجبات وصول کر نے میں ناکام ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پاور پرچیز معاہدے کے بغیر بجلی کی خریداری سے سنگین قانونی پچیدگیاں پیدا ہو نے کا خدشہ پید اہو گیا ہے۔ نندی پور سے بغیر معاہدہ کیے بجلی کی خریداری وزارت پا نی وبجلی کی نااہلی و فرائض میں غفلت کا واضح ثبوت ہیاور وزارت پانی و بجلی کی ناقص حکمت عملی حکومت کے لیے مذید مسائل کھڑے کر سکتی ہے ۔ وزارت پا نی وبجلی کے حکام کا کہناہے کہ نندی پور انتظامیہ نے ٹیرف ریویو کی نیپرا میں پیٹیشن دائرکررکھی ہے۔

نندی پور ٹیرف ریویو پٹیشن کے فیصلہ تک سی پی پی اے بورڈ منظوری نہیں دے سکتا ہے۔ واضح رہے کہ سی پی پی اے بورڈ چند ماہ قبل ٹیرف ریویو پیٹشن کرنے والی تین کمپنیوں کو پی پی اے کی منظوری دے رکھی ہے ۔سی پی پی اے بورڈ نے پورٹ قاسم ، اینگرو اور ساہیوال کا پی پی اے تو ریویو پٹیشن کی وجہ سے نہیں روکا۔نندی پور سے متعلق وزارت پا نی وبجلی اور سی پی پی اے بورڈ کی غفلت نے 58 ارب کی لاگت کے قومی منصوبے کا مالی مسائل سے دوچار کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :