کراچی ،اتفاق ہے یاحکمت عملی،وزارت اعلیٰ کی دوڈ میں شامل تمام امیدوار مصروف ہو گئے ،قائم علی شاہ کی وزارت اعلیٰ کومستقبل قریب میں بظاہر کوئی خطرہ نہیں

ہفتہ 5 دسمبر 2015 09:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5دسمبر۔2015ء) یہ محض اتفاق ہے یاکوئی حکمت عملی کہ سندھ وزارت اعلی کی دوڈ میں شامل تمام امیدوار مصروف ہوگئے،جسکے بعد قائم علی شاہ کی وزارت اعلی کواب مستقبل قریب میں بظاہر کوئی خطرہ نہیں ہے عام انتخابات کے بعد اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی،منظور وسان،میرہزار خان بجارانی وزارت اعلی کی دوڈ میں سراج درانی اسپیکربن کرایک طرف ہوگئے میرہزارخان بجارانی سے تومحکمہ بھی واپس لے لیا گیا ہے،اوراب وہ بغیرکسی محکمہ کے وزیربنے ہوئے ہیں،منظور وسان سے طاقتور محکمے واپس لیے جاچکے ہیں۔

(جاری ہے)

اب وہ صرف محکمہ ماٹینزاینڈمنرل تک محدود ہوگئے ہیں بلدیاتی الیکشن میں منظور وسان اپنی تحصیل بھی جیت نہیں سکے،دوسری لائن میں سابق صدرآصف کے منہ بولے بھائی سید اویس مظفر عرف بھٹی اورسابق وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن تھے۔ان دونوں سے نہ صرف وزارتیں واپس لے لی گئی ہیں جبکہ اب وہ بیرون ممالک مقیم ہوگئے ہیں اور مستقبل قریب میں ان کی وطن واپس مشکل نظرآرہی ہے،اب تیسری لائن میں نثار کھوڑواورمراد علی شاہ بچ گئے ہیں لیکن وہ بھی حالات کی نزاکت کودیکھ کر خاموش ہوگئے ہیں۔اس سے پہلے وزیراعلی کے امیدوار ذوالفقار مرزاتھے۔جو اب پارٹی چھوڑ کرالگ گروپ بناکرسیاست کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :